Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوبر نے پاکستان بھر میں اپنی سروسز بند کردیں

اوبر پاکستان کی جگہ ملک میں کمپنی کا ذیلی برانڈ کریم کام کرتا رہے گا (فائل فوٹو: اوبر پاکستان)
امریکہ کی معروف کیب اور رائیڈ شیئرنگ سروس اوبر نے پاکستان میں اپنی سرگرمیاں بند کر دی ہیں۔
منگل کو اوبر پاکستان نے اپنے صارفین کو اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے پاکستان میں اوبر ایپ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
اوبر کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ ’اوبر ایپ بند ہونے کے بعد ہمارا ذیلی برانڈ کریم کام کرتا رہے گا، کریم ایپ کے ساتھ پاکستان بھر میں رائیڈ ہیلنگ سروسز اور ڈرائیوروں کے لیے کمائی کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔‘
اوبر نے 2019 میں اپنی حریف کمپنی ’کریم‘ کو 3.1 ارب ڈالر میں خرید لیا تھا جس کے بعد فیصلہ کیا گیا تھا کہ دونوں کمپنیاں آزاد حیثیت میں اپنے الگ نام کے ساتھ کام کریں گی۔
واضح رہے کہ 2022 میں اوبر پاکستان نے ملک کے پانچ بڑے شہروں، کراچی، اسلام آباد، پشاور، ملتان اور فیصل آباد میں اپنی سروسز ختم کرنے کا اعلان کیا تھا اور آج تک کمپنی صرف لاہور میں فعال تھی۔ حالیہ اعلان کے بعد اوبر ایپ لاہور میں بھی فعال نہیں رہے گی۔
منگل کو اوبر کی جانب سے صارفین کو بھیجے گئے ایم میل پیغام میں کہا گیا کہ ’ہم نے مشکل فیصلہ کیا ہے کہ آج 30 اپریل سے اوبر صارفین کو سروسز فراہم نہیں کرے گی۔‘
ای میل میں لکھا گیا ہے کہ ’ہمارے ذیلی برانڈ کریم کے ذریعے رائیڈ ہیلنگ کی خدمات پیش کی جاتی رہیں گی اور صارفین کے پاس سائن اپ کرنے اور کریم پر سفر کرنے کا اختیار ہو گا۔‘
اوبر کے بھیجے گئے ای میل پیغام میں مزید لکھا گیا کہ ’اس فیصلے کی روشنی میں، کریم رائیڈز چیک ان اور سائن اپ کرنے کے لیے آپ سے رابطہ کریں گے۔ اگر آپ نہیں چاہتے کہ آپ کی تفصیلات کریم کے ساتھ شیئر کی جائیں تو 3 مئی 2024 تک نیچے دیا گیا فارم پُر کریں۔‘
’اگر آپ اپنے اوبر والیٹ میں کیش بیلنس رکھتے ہیں تو بیلنس کی واپسی کے لیے اوبر ٹیم مناسب وقت پر آپ سے رابطہ کرے گی۔ تب تک صارفین کو کریم کے ساتھ پانچ رائیڈز پر 50 فیصد رعایت کی پیش کش بھی کی جا رہی ہے۔‘
اس فیصلے کے بعد لاہور سے تعلق رکھنے والے اکثر اوبر صارفین کو ایپ پر ایک پیغام واضح دیا گیا ہے جس میں لکھا ہے ’اوبر اب لاہور میں نہیں۔‘
اوبر کے ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ ’عالمی ترقی کی حکمت عملی کے مطابق کیا گیا ہے۔‘

شیئر: