Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کی رفح میں کارروائی، 19 ہلاک

فلسطینی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ رفح میں دو گھروں پر فضائی حملوں میں 19 افراد ہلاک ہوئے (فوٹو: روئٹرز)
حماس کی جانب سے راکٹ حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد اسرائیل نے رفح پر حملہ کیا ہے جس میں کم سے کم 19 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح کے قریب حماس کے مسلح ونگ کی جانب سے ایک راکٹ حملے میں تین اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ اتوار کو اسرائیلی فائرنگ سے کم از کم 19 افراد ہلاک ہو گئے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حماس نے اتوار کو کیرم شیلوم کراسنگ کے مقام پر اسرائیلی فوجیوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی، جس کے بارے میں اسرائیل نے کہا تھا کہ اس میں تین فوجی ہلاک ہوئے۔
دوسری جانب اسرائیل کے فوجی حکام کا کہنا ہے کہ رفح کی طرف سے کراسنگ کے قریب 10 راکٹ داغے گئے، اس گزرگاہ کو اب امدادی ٹرکوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے جبکہ دوسری کھلی ہیں۔
 حماس کا کہنا ہے کہ اس کی جانب سے اسرائیل کے فوجیوں پر راکٹس فائر کیے گئے تاہم یہ نہیں بتایا کہ ان کو کہاں سے فائر کیا گیا۔
حماس کے میڈیا نے گروپ کے قریبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ تجارتی سامان کی گزرگاہ حملے کا ہدف نہیں تھی۔
غزہ پر حملے کے بعد بڑی تعداد میں فلسطینیوں نے مصر کی سرحد کے قریب رفح کی طرف ہجرت کی تھی اور وہاں 10 لاکھ سے زائد فلسطینی شہریوں نے پناہ لے رکھی ہے۔
فلسطین کے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ حماس کے حملے کے تھوڑی دیر بعد اسرائیل کی جانب سے رفح کے ایک گھر پر فضائی حملہ کیا گیا جس میں تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
اسرائیل کے فوجی حکام نے جوابی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے اس مقام کو نشانہ بنایا گیا جہاں سے حماس نے میزائل فائر کیے جبکہ اس کے قریب ایک ’فوجی اڈے‘ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
 ان کا کہنا تھا کہ ’رفح کی گزرگاہ سے متصل مقام پر حماس کا حملہ اس امر کی واضح مثال ہے کہ وہ انسانی امدادی کام کو منظم طریقے سے نشانہ بنا رہا ہے اور غزہ کی شہری آبادی کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔‘
دوسری جانب حماس عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیے جانے کے الزام کی تردید کرتا ہے۔
غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اس سے تھوڑی دیر قبل نصف شب کے قریب اسرائیل کے ایک اور فضائی حملے میں 9 فلسطینی ہلاک ہوئے جن میں ایک شیرخوار بچہ بھی شامل تھا جس کے بعد حملوں میں اتوار کو مرنے والوں کی تعدداد کم از کم 19 ہو گئی ہے۔
اسرائیل نے غزہ کے جنوب میں واقع شہر رفح میں داخل ہونے اور وہاں سے حماس کو نکال باہر کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے، تاہم اس کو دباؤ کا سامنا ہے کہ اس صورت میں غزہ میں پہلے سے ہی کمزور انسانی امداد کا نظام بری طرح متاثر ہو سکتا ہے اور بہت سی جانیں بھی داؤ پر لگ سکتی ہیں۔
اتوار کو کراسنگ پر اس حملے سے جنگ بندی کے لیے قاہرہ میں ہونے والی کوششوں کے ثمرآور ہونے کی امیدیں بھی کم ہوئی ہیں۔
غزہ میں جنگ پچھلے برس سات اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد اس وقت شروع ہوئی تھی جب اس کے جواب میں اسرائیل نے ایک  بڑا فوجی آپریشن شروع کر دیا تھا۔
 اسرائیلی حکام کے اعدادوشمار کے مطابق حماس کے حملے میں ایک ہزار دو سو افراد ہلاک ہوئے جبکہ 252 کو یرغمال بنایا گیا۔
دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک 34 ہزار 600 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 24 گھنٹوں کے دوران ہلاک ہونے والے 19 افراد بھی شامل ہیں۔ اسی طرح اسرائیلی حملوں میں اب تک 77 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

شیئر: