Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثیوں نے ’’صنعاء دھماکے‘‘ کا سارا ملبہ ہٹا دیا

عدن....یمن کے باخبر ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ حوثی باغیوں نے صنعاء دھماکے کا سارا ملبہ تیزی سے ہٹا دیا۔ یاد رہے کہ صنعاء کے جنوب میں الخمسین اسٹریٹ پر تعزیتی ہال میں ہفتے کو زوردار دھماکہ ہوا تھا جس سے بڑا جانی اور مالی نقصان ہوا تھا۔ سیکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے تھے ۔ یمنی عرب ممالک اور بین الاقوامی برادری کا مشترکہ مطالبہ ہے کہ صنعاء دھماکے کے ذمہ دار کا پتہ لگانے کیلئے آزادانہ تحقیقات کی جانی چاہئے ۔الشرق الاوسط کی رپورٹ کے مطابق حوثی باغی تحقیقات میں معاون عناصر کو راہ سے ہٹانے کے لئے کوشاں ہیں ۔ ملبے سے بہت کچھ معلوم ہو سکتا تھا۔ ا سی لئے تعزیتی ہال میں ہونیوالے دھماکے کا سارا ملبہ تیزی سے صاف کر دیا۔خولان قبائل نے ملبہ ہٹانے کی شدید مخالفت کی کیونکہ آل الرویشان خاندان کے افراد دھماکے سے متاثر ہوئے ہیں اور ان کا تعلق خولان قبیلے سے ہی ہے ۔ شیخ محمد بن یحییٰ الرویشان نے ایک بیان جاری کر کے واضح کیا کہ یمن اور اہل یمن کیلئے خیر ٹھکرانے والوں کو سانحے سے فائدہ اٹھانے کا کوئی بھی موقع نہ دینے کا فیصلہ کر لیا ۔ اللہ پر توکل کر چکے ہیں ۔ ہمارا احساس ہے کہ جو کچھ ہوا وہ گھنائونی شازش تھا بلکہ جملہ اقدار سے عاری عمل تھا۔ اپنے اعزہ خولان الطیال قبائل کے لوگوں بلکہ یمن کے تمام معزز شہریوں سے صبر و ضبط کا مطالبہ کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم کے نتائج آنے تک سب لوگ تحمل سے کام لیں ۔ واضح رہے کہ علی صالح نے حادثے کا ناجائز فائدہ اٹھا کر سعودی عرب کے خلاف جنگ کے شعلے بھڑکانے والا خطاب کیا تھا۔یہی بات حوثیوں کے رہنما نے بھی کی تھی۔ خولان قبائل کے لوگ حوثیوں اور علی صالح کی صف میں کبھی شامل نہیںہوئے ۔ یمن کی سب سے بڑی پارٹی الاصلاح نے جو آئینی حکومت کی ساتھی ہے بیان جاری کر کے مطالبہ کیا کہ تعز اور یمن بھر میں حوثی باغیوں کے جملہ جرائم کو طشت ازبام کرنے کیلئے عالمی تحقیقاتی کمیشن قائم کیا جائے ۔ صنعاء دھماکے والے واقعہ کو بھی اس میں شامل کر لیا جائے ۔

شیئر: