Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سی بی آئی نے جاٹ ریزرویشن تحریک میں تشدد کے 3مقدمات درج کرلئے

روہتک - - - -  ریاست ہریانہ میں جاٹ ریزرویشن تحریک کے دوران پرتشدد واقعات کے معاملے میں مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی نے 3 مقدمات درج کرلئے ہیں۔ جمعرات کو سی بی آئی کی ترجمان نے بتایا کہ روہتک میں جاٹ برادری کے لوگوں نے ریزرویشن کے مطالبے کے تحت جس طرح سے تشدد برپا کیا تھا اس کی تحقیقات ہریانہ حکومت نے سی بی آئی کو سونپی ہے جس کا مرکزی حکومت کی طرف سے بھی نوٹیفکیشن بھی جاری ہوچکا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ مشتعل جاٹوں نے قانون کو ہاتھ میں لیاتھا اور تشدد کی وارداتیں جگہ جگہ ہوئی تھیں۔ روہتک سب سے زیادہ متاثر رہا جہاں سے یہ تحریک شروع کی گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ جن 3 مقدمات کو درج کیا گیاہے ان میں ریاستی وزیر خزانہ کیپٹن ابھیمنیو کے روہتک میں گھر کو نذرآتش کرنا اور ان پر حملہ اور وزیر کے اہل خانہ کو قتل کرنے کی کوشش شامل ہے۔ اس کے علاوہ دوسرے مقدمے میں پولیس گارڈ کو زدوکوب کرنا اور اس سے ہتھیار چھیننے کا الزام ہے ۔اس کے علاوہ تیسرے مقدمے میں روہتک میں تعینات بی ایس ایف کی ایک کمپنی اور ہریانہ پولیس کے اہلکاروں پر حملے نیز ان کو قتل کرنے کی کوشش کے الزاما ت کے تحت کارروائی شامل ہے۔ سی بی آئی ترجمان کے مطابق جاٹ برادری کی پُرتشدد تحریک کے دوران درجنوں افراد زخمی ہوئے تھے ۔ یہی نہیں بلکہ تحریک میں شامل لوگوں نے کروڑ روپے مالیت کی املاک کو آگ لگا دی اور سرکاری اہلکاروں نیز عام لوگوں کے گھروں کو لوٹا گیا۔ پولیس نے عام لوگوں کو بچانے کی کوشش کی تو اسے بھی نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے پولیس کے درجنوں اہلکار زخمی ہوگئے۔ ترجمان کے مطابق تینوں مقدمات قائم کرنے کے بعد اب سی بی آئی نے الزامات کی تحقیقات شروع کردی ہے۔ قصورواروں کیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی اور انہیں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے گا نیز ان کیخلاف ٹھوس ثبوت بھی جمع کئے جائیں گے تاکہ سزا دلائی جاسکے۔

شیئر: