Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بچی کو کھانے سے روکنے کیلئے کچن میں گیٹ

جینیاتی بیماری کا شکار بچی
بچی کو کچن میں جانے سے روکنے کیلئے گیٹ لگا ہوا ہے
لندن ...... برطانوی شہر چیشائر میں ماں نے اپنی 5سالہ بچی کو کھانے پینے سے روکنے کیلئے کچن میں گیٹ لگوادیئے۔یہ بچی جینیاتی نظا م میں خرابی کے باعث مٹاپے کا شکار تھی۔ ہر وقت اسے کھانے کو کچھ نہ کچھ چاہئے ہوتا تھا۔ ماں نے کہا کہ کچن میں کھانے پینے کی اشیاءبھی اسکی پہنچ سے دور رکھی ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہناہے کہ اگر یہ زیادہ کھاتی پیتی رہی تو اسکی زندگی کو خطرات لاحق ہوجائیں گے۔یہ بچی ہر وقت اپنے آپ کو بھوکا سمجھتی ہے اور کچھ نہ کچھ کھاتے رہنا چاہتی ہے۔ڈاکٹروں کاکہناہے کہ اسے بچانا ضروری ہے ورنہ تو اسکا پیٹ پھٹ جائیگا۔ ماں کا کہناہے کہ ہم اس کی حالت سے پریشان ہیں جب یہ بڑی ہوگی تو ہمیں کچن میں الارم لگوانا پڑیگا۔ وہ جو کچھ سامنے ہوتا ہے منہ میں ڈال لیتی ہے۔ اسکی اس حالت کا انکشاف 2011ءمیں اس وقت ہوا تھا جب وہ ابھی صرف 3ہفتے کی تھی۔ پیدائش کے وقت اسکی ناک کے سوراخ بھی نہیں تھے۔ اسے 36گھنٹے کیلئے وینٹی لیٹر پر ڈالدیا گیا تھا۔ ڈاکٹروں کا کہناتھا کہ سانس لینے کی نالی بند ہے ۔اس کے بعد ناک میں سوراخ کیلئے آپریشن کیا گیا اور ناک میں اسٹنٹ اور ٹیوب ڈالی گئی تاکہ سانس لے سکے۔ بعد میں یہ ٹیوب نکال دی گئی۔ ڈھائی سال کی عمر میں اسکا ایک اور آپریشن ہوا۔ اب بھی اگر اس کے نتھنے بند ہوئے تو آپریشن ہوسکتا ہے۔ماں کا کہناہے کہ ڈاکٹروں نے پہلے ہی کہہ دیا ہے کہ وہ 5سال تک نہ ہی چل پھر سکے گی اور نہ ہی بات کرنے کے قابل ہوگی۔ اسے سیکھنے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ ماں نے بتایا کہ شروع کے چند ہفتے تو میں خود کو ہی اسکا ذمہ دار قرار دیتی رہی کہ میں نے ایسی بچی پیدا کی لیکن اسپتال میں رہتے ہوئے میری کونسلنگ کی گئی جب مجھے قرار آیا۔ اب اسکی ہر وقت نگرانی کرنا پڑتی ہے۔
 

شیئر: