Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثیوں اور انکے ایرانی آقاوں کو روکا جائے

طارق مشخص 
 
ایڈیٹر انچیف اردونیوز و ملیالم نیوز
 
 
حوثیوں نے مکہ مکرمہ کو گزشتہ روز میزائل سے نشانہ بنایا ہے وہ ان کی پہلی کوشش نہیں مکہ کو نشانہ بنانے کی انکی یہ تیسری کوشش تھی۔ انکے تمام میزائل ہمارے محب وطن فوجیوں نے تباہ کئے۔ جب حوثیوںنے متعدد ملکو ں کے مسلمانوں کا ردعمل دیکھا تو انکار کردیا کہ اور کہا کہ انہوں نے مکہ مکرمہ کو نشانہ نہیں بنایا بلکہ اس سے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو نشانہ بنانا مقصود تھا اور اس طرح ہم نے ایئرپورٹ کے ایک بڑے حصے کو تباہ و برباد کردیا۔انہوں نے اس قدر بڑا جھوٹ بولا ہے جو صاف ظاہر ہے۔ اگر ایسا ہوا ہوتا تو دنیا جان لیتی کیونکہ جدہ آنے اور جانےو الی کوئی بھی پرواز نہیں رکی۔ انہوں نے اپنا ایک جھوٹ چھپانے کیلئے اس سے بھی بڑا جھوٹ بولا۔
ان حوثیوں کے دلوں میںمسلمانوں کے مقامات مقدسہ کا کوئی احترام نہیں۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ جب انہوں نے حرم کے تقدس کو پامال کرنے کی کوشش کی ہے۔
1353ھیعنی دسمبر 1935ءکے حج کے دوران بانی مملکت کنگ عبدالعزیز خانہ کعبہ کا طواف کررہے تھے جیسے ہی وہ حجر اسود کے قریب رکے ایک شخص نے انہیں خنجر گھونپنے کی کوشش کی لیکن شہزادہ سعود نے جو بعد میں شاہ بنے ۔ شاہ عبدالعزیز کو اپنے حصار میں لے لیا۔حملہ آور نے شہزادہ سعود کی پیٹھ میں خنجر گھونپ دیا اور وہ زخمی ہوگئے۔ اسی دوران مزید 2حملہ آور کنگ کی طرف بھاگتے ہوئے آئے ۔ انکے ہاتھوں میں خنجر تھے لیکن شاہ کے محافظوں نے انہیں ہلاک کردیا۔ چوتھے حملہ آور نے وہاں سے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن وہ اس دوران زخمی ہوگیا اور گرفتار کرلیا گیا۔ موقع پر ہی اس سے پوچھ گچھ کی گئی اور اس نے اپنے جرم کا اعتراف کیا اور اپنی شناخت یمن کے حوثیوں کی حیثیت سے کروائی۔
محافظوں نے فوری طور پر تمام دروازے بند کردیئے اور بادشاہ کی حفاظت کیلئے حصار ڈالدیا لیکن بادشاہ نے دیکھ لیا تھا کہ اس وقت حرم میں متعدد یمنی عمرہ او رطواف کی غرض سے موجود ہیں۔ انہیں حرم میں موجود دیگر لوگوں کی طرف سے ان پر حملے کا خدشہ تھا اس لئے انہوں نے وہاں خطاب کیا او رکہا کہ کسی بھی شخص کو حرم میں موجود کسی بھی یمنی کو ہاتھ تک نہیں لگانے دیا جائیگا۔ مجھے جو لوگ نقصان پہنچانا چاہتے تھے انہیں ہلاک کردیاگیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کسی نے بھی یمنیوں کو نقصان پہنچایا تو اس سے سختی سے نمٹا جائیگا۔ 
وقت آگیا ہے کہ دنیا بھر کے مسلمان حوثیوں کی طرف سے مکہ کو نشانہ بنانے کی مجرمانہ کارروائی پر اپنے غم و غصے کا اظہار کریں اور ایران پر دباو ڈالیں کہ وہ حوثیوں کو اسلحہ اور رقم دینے سے باز آجائے۔ اتحادی فوجیوں نے متعدد مرتبہ ایرانی اسلحہ پکڑا ہے جو حوثیوں کو بھیجا جاتا تھا۔ مسلمان ملکوں کی حکومتوں کو بھی خاص طور پر چاہئے کہ وہ اپنا فرض ادا کریں او ران لوگوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں جنہوں نے مقامات مقدسہ پر حملے کرنے کی کوشش کی۔
ایران کو بتا دینا چاہئے کہ اس کی کارروائیاں ناقابل قبول ہیں اور اگر وہ مسلمان ملکوں سے اچھے تعلقات چاہتا ہے تو اسے اپنے شرانگیز اقدامات اور منصوبوں سے باز آنا ہوگا۔
 

شیئر: