Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہائیکورٹ کے ذریعے سی بی آئی جانچ کے معاملے پر حکومت دباؤ میں

لکھنؤ(ایجنسیاں) اتر پردیشن کے وزیراعلیٰ اکھلیش سنگھ یادو نے کابینہ کے 2وزراء کو بدعنوانی کے الزامات کے تحت برطر ف کردیا ہے۔ ریاست میں اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کے بیچ 2وزراء کی برطرفی کو کافی اہم سمجھا جارہا ہے۔ جن لوگوں کو وزارتی عہدے سے ہٹایا گیا ہے ان میں وزیرکاکنی گایتری پرجاپتی اور پنچایت راج کے وزیر راج کشور سنگھ شامل ہیں۔دونوں پر بدعنوانیوں کے الزامات ہیں ۔ ریاست کی حکمراں جماعت سماجوادی پارٹی کے قومی صدر ملائم سنگھ یادو کے اتنہائی قریبی سمجھے جانے والے گایتری پرجاپتی کیخلاف ہائی کورٹ نے بعض بدعنوانی کے مقدمات کی جانچ سی بی آئی کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا جس کیخلاف ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ سے نظرثانی کی اپیل کی تھی۔ ہائیکورٹ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے حکومت سے جواب طلب کیا تھا اور کہا تھا کہ اگر وہ کان کنی کے امور میں بدعنوانی کا اعتراف کرتی ہے تو پھر گایتری پرجا پتی کیخلاف سی بی آئی جانچ پر اعتراض کیوں ہے۔ ریاست کے لوک آیُکت نے بھی گایتری پرجاپتی پر غیر قانونی کان کنی کو فروغ دینے کے الزامات کی جانچ کی تھی اور انہیں درست قرار دیا تھا۔پنچایت راج کے وزیر راج کشور سنگھ پر بدعنوانی کے ساتھ ساتھ سرکاری اور غیرسرکاری زمینوں پر قبضے کرنے کے الزامات ہیں جن کی وجہ سے اکھلیش کومت کو اپویشن کی تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ذرائع کے مطابق ہائیکورٹ کے اقدام کے بعد ریاستی حکومت پر دباؤ بڑھ گیا تھا۔ پرجا پتی نے دریاؤں سے غیرقانونی طریقے سے ریت اٹھانے اور کھدائی کرانے پر ٹھیکیداروں سے ساز باز کررکھی تھی۔ہائیکورٹ نے اس غیرقانونی اقدام پر ہی سی بی آئی کو جانچ کا حکم دیا تھا۔ واضح رہے کہ ملائم سنگھ یادو نے بھی گزشتہ ماہ اپنے بیٹے اکھلیش کی حکومت میں بدعنوان وزراء کیخلاف کارروائی کرنے کا انتباہ دیا تھا ۔ انہوں نے کہا تھا کہ 2017ء میں اگر پارٹی اسمبلی انتخابات میں کامیابی چاہتی ہے تو اسے زمینوں پر قبضے اور دیگر بدعنوانیوں میں شامل لوگوں کیخلاف سخت کارروائی کرنا ہوگی۔اکھلیش یادو کے اس اقدام پر کانگریس اور بی ایس پی نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ریاست میں بدعنوانی کو فروغ دینے کے جو انہوں نے الزامات عائد کئے ہیں وزراء کی برطرفی اس بات کا بین ثبوت ہے۔ اس کے برعکس یوپی بی جے پی کے جنرل سیکریٹری وجے بہادر پاٹھک نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے بدعنوان وزرا کو برطرف کرنے کا صحیح فیصلہ کیا ہے۔ بی جے پی ہمیشہ سے ہی ریاست میں غیرقانونی کان کنی کا معاملہ اٹھاتی رہی ہے ۔ حکومت کو یہ فیصلہ پہلے ہی کرنا چاہیے تھا۔

شیئر:

متعلقہ خبریں