Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثیوں کی خفیہ جیلوں میں انسانیت سوز مظالم

صنعاء۔۔۔یمن میں ایرانی سراغرسانوں کے زیر اہتمام چلائی جانے والی حوثیوں کی خفیہ جیلوں کے قیدیوں کے اعزہ نے ہوشربا کہانیاں سنائی ہیں۔ ان کا کہنا ہے ہمارے اعزہ کو جیلوں میں زنجیروں میں جکڑ کر لٹکا دیا جاتا ہے ، انہوں آلودہ پانی پینے پر مجبور کیا جارہا ہے، ان پر طرح طرح سے تشدد کیا جارہا ہے۔ گندے پانی کے نالے میں سونے پر آمادہ کیا جارہا ہے۔ان کے جسم کو بجلی کے کرنٹ دیکر جلایا جارہا ہے آخر میں موت کی سزا دیدی جاتی ہے۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس طرح کی دسیوں رپورٹیں جاری کی ہیں کہ حوثی ہزاروں یمنیوں کو 2014سے ابتک جیلوں میں ڈال چکے ہیں ۔ کسی کو نہیں پتہ کہ وہ کہاں گئے اور کس حال میں ہیں۔ متاثرین کے رشتے داروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سبق ویب سائٹ کو بتایا کہ کاش کوئی ان کے اعزہ کے انجام کی بابت انہیں بتا دے۔ ایک یمنی کے اہلخانہ نے جس کا تعلق حجہ سے ہے بتایا کہ 22اکتوبر 2015ء کو حوثیوں نے اس کے گھر پر چھاپہ مارا تھا اسے نامعلوم مقام پر لے گئے اور گھر کا سارا سامان لوٹ لیا،3گاڑیاں اپنے ساتھ لے گئے ، جن میں سے ایک اسکی بیوی اور دوسری اس کے دوست کی گاڑی تھی۔ حوثیوں نے اس پر داعش تنظیم کی رکنیت کا الزام لگایا۔ کئی ماہ بعد معلوم ہوا کہ اسے صنعاء کی ہبرہ جیل میں ڈالا گیا تھا۔ اسی طرح کی متعدد کہانیاں سبق ویب سائٹ کو سنائی گئی تھیں۔

شیئر: