Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہم ہندوستانی کے تحت ملی بیداری پر تقریب

صدر تقریب محمد قیصر خطاب کررہے ہیں
 
 
مسلم پرسنل لاءمیں ترمیم برداشت نہیں کریں گے، مقررین
 
 
 
کے این واصف ۔ ریاض
 
سماجی تنظیم ”ہم ہندوستانی “کی جانب سے ریاض میں تقریب کا اہتمام کیاگیا۔ ملی بیداری کے سلسلے میں تقریب کا اہتمام ”یکساں سول کوڈ نامنظور-مسلم پرسنل لاءمیں تبدیلی نا منظور،ہند میں اظہار آزادی کا حق“ کے عنوان کے تحت کیا گیا۔ تقریب کا آغاز مولانا امتیاز احمد ندوی کی قرا¿ت کلام پاک سے ہوا۔ نظامت کے فرائض تقی الدین میر نے انجام دیئے۔
تقریب میں ریاض کی بیشترسماجی تنظیموں کی نمائندگی موجودتھی۔ ہندوستانی بزم اردو ریاض کے صدر آرکیٹیکٹ عبدالرحمن سلیم نے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے پر زور دیا ۔ ڈاکٹر سعیدنواز نے تفصیل سے مسلم پرسنل لاءبورڈ کی تاسیس ، اس کی اہمیت و افادیت اور کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے مسلمانوں سے اپیل کی کہ اپنے عائلی قوانین کی حفاظت کیلئے سینہ سپر ہوجائیں اور اپنی زندگیوں میں شریعت کو نافذ کرنے کی حتی المقدور کوشش کر یں۔ 
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن (اموبا) کے صدر انجینیئر سہیل احمد نے کہا کہ پرسنل لاءدراصل ہمارے مذہبی تشخص کا معاملہ ہے جس میں کسی طرح کی کوئی ترمیم برداشت نہیں کریں گے۔ 
سماجی تنظیم بسواس کے جنرل سیکریٹری اختر الاسلام صدیقی نے کہا کہ ایک طرف حکومت کی چالبازیوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے تو دوسری طرف ہماری ملی قیادت کو بڑی ہوشمندی کے ساتھ نکاح و طلاق جیسے اختلافی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہوگا ۔ مسلم پرسنل لا ءبورڈ میں نوجوان نسل کو شامل کرنا ہوگا تاکہ بزرگوں کے تجربات اور جوش و جذبہ دونوں مل کر ملت کے قافلے کو صحیح سمت میں رواں دواں کرسکیں۔
سماجی کارکن مولانا سالم زبیدی نے مسلم پرسنل لا ءکے قانونی پہلووں پر تفصیلی روشنی ڈالنے کے ساتھ فنی پیچیدگیوں پر بھی اظہار خیال کیا جو ہند جیسے کثیر المذہبی و تہذیبی ملک میں یکسا سول کوڈ کے نفاذ میں مانع ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسکے نفاذ سے مسلمانوںکی شریعت پر کیا اثر پڑیگا۔ سالم زبیدی نے یہ بھی کہا کہ اپنے عائلی قوانین کے مثبت پہلووں کو اجاگر کرنے کے ساتھ ہندووں کے پرسنل لاءکی منفی شقوں کو بھی موضوعِ بحث بنانا چاہئے۔
ڈاکٹر اعظمی ندوی نے مسلم پرسنل لاءبورڈ کے تاریخی سفر یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے پیچھے حکومت کی بدنیتی اور لاءکمیشن کے سوالنامے کی لاقانونیت کو اجاگر کیا اور طلاقِ ثلاثہ پر سیر حاصل گفتگو کی۔ انہوں نے اپیل کی کہ احتجاجی مہم کو کامیاب بنانا اپنی قیادت پر اعتماد کرنا ہم سب کی ملی ذمہ داری ہے۔
ابتداءمیں ممتاز گروپ کے چیئرمین اور سماجی کارکن محمد رفیق نے مہمانوںکا خیرمقدم کرتے ہوئے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ اس طرح کے ملی پروگرام کے لئے ہر طرح کے تعاون کو اپنی سعادت سمجھتے ہیں۔
صدر تقریب محمد قیصر نے قراردادیں پیش کیں جس میں کہا گیا کہ تنظیم ہم ہندوستانی اور دیگر تمام غیر مقیم ہندوستانی مسلم پرسنل لا ءمیں کسی قسم کی تبدیلی یا مداخلت کی مذمت کرتے ہیں۔ کسی بھی فورم کے ذریعے ایسی کوششوں کی سخت مخالفت کرتے ہیں۔ مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ دستور ہند کی دفعہ 44کو پارلیمنٹ میں دستور سازی کے ذریعے بے اثر کردیا جائے تاکہ یکساں سول کوڈ کیلئے دستوری گنجائش نہ رہے۔ تقریب میں یہ طے پایا کہ مسلم پرسنل لاءبورڈ کی جانب سے شروع کی گئی دستخطی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جائے ۔ حکومت ہند، لا ءکمیشن اور دیگر اداروں کو ریاض میں مقیم ہندوستانیوں کی جانب سے احتجاجی مراسلہ ارسال کیا جائے۔ آخر میں تنظیم ہم ہندوستانی کے سیکریٹری عظمت اللہ بیگ نے اظہار تشکرکیا۔:

شیئر: