Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں عمرہ قوانین کیا ہیں؟

 
 ايجنسی کے ساتھ یہ بات صاف کر لی جائے کہ و ہ حرم شريف يا مسجد نبوی شریف سے کتنے فاصلے پر رہائش کا بندوبست کر رہی ہے
 
حج يا عمرے پر ارض مقدس آنےوالوں کوکھانے پينے کی اشياءلانا منع ہے ،ڈبے والی ايسی اشياءجو بہت اچھی طرح سے پيک ہوں لائی جا سکتی ہيں
 
سعودی عرب میں نشہ آور اشياءلانے کی ممانعت ہے، ذاتی استعمال کے لئے بھی نشہ آور اشياء نہیں لائی جاسکتیں
 
کھانے کے ڈبوں پر چسپاں اسٹيکر کا مطالعہ ضروری ہے ، یہ ديکھ لیا جائے کہ آیا استعمال کی تاريخ باقی ہے یا ختم ہو گئی
 
 
 سعودی حکومت عمرہ ويزہ مفت جاری کرتی ہے ۔ عمرہ ويزہ کی کسی سے کوئی فیس نہیں لی جاتی ۔
عمرہ ويزے پر ارض مقدس آنے والا مملکت میں قیام کے دوران عمرے کے سوا کسی اور سرگرمی کا مجاز نہیں ہوتا ۔ 
عمرہ ويزہ کی میعاد پاسپورٹ میں تحریر ہوتی ہے ۔ میعاد ختم ہوتے ہی مملکت میں معتمر کا قیام غیر قانونی ہو جاتا ہے ۔ 
يکم صفر سے عمرہ موسم کا آغاز ہوتا ہے ۔ 
ويزے میں درج مدت کے دوران معتمر مملکت میں قيام کا مجاز مانا جاتا ہے ۔ 
عمرہ ويزہ کے طلب کرنے کی آخری تاريخ ماہ شعبان کا آخری دن ہوتا ہے ۔ 
 
عمرہ ويزے کے اجراء کی شرائط
معتمر کے پاس بين الاقوامی سفر کے لئے مختص پاسپورٹ ہو ۔ وہ کم از کم 6ماہ کے لئے موثر ہو ۔ 
پاسپورٹ کے ہمراہ نئے فوٹو منسلک کئے جائيں ۔ 
عمرہ ويزے کی درخواست دينے والا مختلف امراض سے بچاﺅ کےلئے مقرر ويکسین لينے کے سرٹيفکیٹ منسلک کرے ۔ 
ويزے کی درخواست کے ساتھ مملکت آنے جانے کا کنفرم ٹکٹ بھی پیش کیا جائے ۔ 
عمرے کی خواہشمند خواتین کے ہمراہ شرعی محرم ہو ۔ محرم کے ساتھ رشتہ کے دستاويز بھی پیش کی جائے ۔ 
45برس اور اس سے زيادہ عمر کی خواتین کو زنانہ گروپ میں بغیر محرم کے عمرہ ويزہ جاری کیا جا سکتا ہے ۔ 
عمرہ ويزہ کی درخواست وزارت حج اور سعودی سفارتخانہ کی منظور شدہ سياحتی کمپنی يا ايجنسی کے توسط سے دی جاتی ہے ۔ 
معتمر اجازت يافتہ ايجنسی يا کمپنی کے ساتھ کسی ثالث کے بغير براہ راست عمرہ پيکيج کے معاملات از خود طے کرتا ہے ۔ 
معتمر کی ذمہ داری ہے کہ وہ عمرہ کرانے والی کمپنی يا ايجنسی کے ساتھ معاہدہ کرتے ہوئے اپنے حقوق کی ضمانت حاصل کرنے کا اہتمام کرے۔ 
عمرہ کمپنی يا سياحتی ايجنسی کے ساتھ معاملہ طے کرتے وقت یہ بات صاف کر لی جائے کہ و ہ حرم شريف يا مسجد نبوی شریف سے کتنے فاصلے پر رہائش کا بندوبست کر رہی ہے ۔ جدہ ، مکہ مکرمہ اور مدينہ منورہ آنے جانے کے لئے سفر کے انتظامات بھی کمپنی يا ايجنسی کے ذمہ ہوتے ہیں یہ معاملہ بھی طے کیا جانا ضروری ہے ۔ 
 
عمرہ ويزے کے لئے صحت ضوابط 
 
يلو فيور سے بچاﺅ کا ٹيکہ 
یلو فیور کی وبا میں مبتلا ممالک سے حج و عمرے کے لئے آنے والوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ مذکورہ مرض سے بچاﺅ کا ٹيکہ ليں اور اس کا سرٹيفکیٹ پیش کریں ۔ مملکت پہنچنے سے کم از کم 10روز پہلے ٹيکہ لیا جانا ضروری ہے ۔ یہ ٹيکہ10برس تک موثر رہتا ہے ۔ 
بين الاقوامی صحت ضوابط کے مطابق عازمین حج و معتمرین کو کسی بھی ملک سے ارض مقدس لانے والے طياروں ، بحری جہازوں اور سفر کے مختلف وسائل کو اس امر کا پابند بنایا جاتا ہے کہ وہ سفر کے وسيلے پر کيڑے مار دوا چھڑکنے کا اہتمام کرے ۔ 
 
گردن توڑ بخار کا ٹيکہ
دنیا کے تمام ممالک کے عازمین یہ ٹیکہ لينے کے پابند ہیں ۔ حج و عمرے پر آنےوالے ہر شخص کو گردن توڑ بخار کا ٹيکہ لگوا کر ہی ارض مقدس کا سفر کرنا ہوتا ہے ۔ اس کاسرٹيفکیٹ طلب کیاجاتا ہے ۔ یہ ارض مقدس سفر سے کم از کم 10روز قبل لیا جاتا ہے ۔ یہ زيادہ سے زيادہ 3برس تک موثر رہتا ہے ۔ متعلقہ ملک کا محکمہ صحت مردوں ، عورتوں اور 2 برس سے کم عمر کے بچوں کو عمرہ و حج کے سفر سے قبل کی خوراک لينے کا تیقن حاصل کرے ۔
افريقی بيلٹ سے حج يا عمرے پر آنيوالوں کو اپنے وطن میں لينا لازم ہے ۔ سعودی محکمہ صحت کے حکام ہوائی اڈوں ، بندرگاہوں اور بری سرحدی چوکیوں پر گردن توڑ بخار کی ايک خوراک احتياطی تدبير کے طور پر مہیا کرتے ہیں تاکہ ممکنہ طور پر ميکروب کی شرح میں زيادہ سے زیادہ کمی واقع ہو جائے ۔
 
انسداد پولیو
 بری پولیو وائر میں مبتلا ممالک سے حج يا عمرے پر آنيوالوں کو جن کی عمر 15برس سے کم ہولینا ضروری ہے ۔ مملکت آنے سے 6ہفتے پہلے انسداد پولیو خوراک ليجاتی ہے ۔ اس کا سرٹيفکیٹ طلب کیا جاتا ہے ۔ آنےوالوں کو مملکت پہنچنے پر بھی انسداد پولیو خوراک دی جاتی ہے ۔
 
 
پولیو کے وباء میں مبتلا ممالک سے حج يا عمرے پر آنيوالے ہر عمر کے لوگوں کے لئے انسداد پولیو ٹيکہ لینا لازم ہوتا ہے ۔ یہ ٹيکہ مملکت آنے سے 6ہفتے پہلے لیا جاتا ہے ۔ اس کا سرٹيفکیٹ طلب کیا جاتا ہے ۔ مملکت پہنچنے والوں کو ايک خوراک دی جاتی ہے۔ 
 
انفلوئنزا وائرس سے بچاﺅ 
سعودی وزارت صحت بيرون مملکت اور اندرون مملکت سے حج کا سفر کرنے والے تمام افراد کو مشورہ ديتی ہے کہ وہ عمرہ يا حج کا سفر شروع کرنے سے قبل انفلوئنزا وائرس سے بچاﺅ کا ٹيکہ ضرور لے لیں ۔ ايسے افراد یہ ٹيکہ لے نے کا اہتمام ترجيحی بنیادوں پر کریں ۔ جو معمر ہوں يا عرصہ دراز سے تنفس کے امراض میں مبتلا ہوں يا ذيابيطس کے مریض ہوں يا گردے ، يا جگر يا قلب کے عارضے کے شکار ہوں ۔
 
کھانے پينے کے اشياء پر پابندیاں
حج يا عمرے پر ارض مقدس آنےوالوں کو اپنے سامان میں کھانے پينے کی اشياء لانا منع ہے ۔ 
ڈبے والی ايسی اشياءجو بہت اچھی طرح سے پيک ہوں لائی جا سکتی ہيں ۔ کھانے پينے کی یہ اشياء اتنی ہی مقدار میں لائی جائيں جتنی کہ سفر کے دوران استعمال کی جا سکتی ہوں ۔ 
 
ہنگامی حالات میں صحت تدابیر 
سعودی عرب ہنگامی حالات میں عالمی صحت تدابیر اختيار کرنے کا مجاز ہے ۔ سعودی حکومت عالمی ادارہ صحت کے ساتھ تال ميل پیدا کر کے وباء زدہ ممالک سے حج يا عمرے سے آنے والوں کے حوالے سے اضافی احتياطی تدابیر کر سکتا ہے ۔ 
ديرينہ امراض میں مبتلا معتمر يا حاجی اپنے قافلے کے ڈاکٹر کو اپنے مرض سے مطلع کریں ۔ انہیں زير استعمال دواﺅں سے آگاہ کریں ۔ ايسا کریں گے تو ڈاکٹر کے لئے تشخیص اور تجویز آسان ہو جائے گی اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنا ممکن ہوگا ۔
حاجی يا معتمر سفر کے دوران اپنے ہمراہ اپنی تمام دوائيں رکھیں ، معقول مقدار میں بندوبست کریں ۔ قافلے کے لوگوں پر انحصار نہ کریں ۔ 
حج يا عمرے کا سفر شروع کرنے سے قبل فيملی ڈاکٹر سے رجوع کریں ممکن ہے وہ دوا کی خوراک تبديل کر دے ۔ مثال کے طور پر تنفس کے عارضے میں مبتلا افراد کو تنفس کے عارضے سے بچاﺅ کےلئے بھاری خوراک کی ضرورت پیش آتی ہے ۔ حج میں تھکاوٹ اور اژدہام زيادہ ہوتا ہے اس وجہ سے حج اجتماع میں تنفس کا عارضہ سخت ہو سکتا ہے ۔ 
ذيابيطس کے مريضوں کو زيادہ دور چلنا پڑتا ہے تو انہیں ہر رات اپنے پيروں کا معائنہ ضروری کر لینا چاہئے مثلاً وہ یہ ديکھ لیں کہ خدانخواستہ ان کے پیروں میں کوئی زخم تو نہیں ہو گیا يا جسم کا کوئی حصہ سوزش کی وجہ سے متاثر تو نہیں ہو رہا ہے ۔علاوہ ازیں وہ اپنے ہمراہ آرام دہ جوتے رکھیں تاکہ آنے جانے میں آسانی رہے ۔ 
ذيا بیطس کے مريض کو معلوم ہونا چاہئے کہ اگر اس کے یہاں شوگر میں گراوٹ پيدا ہوتی ہے تو اسے اس مسئلے سے کس طرح نمٹنا ہو گا ۔شوگر کے مريض کو خون میں شوگر کی مقدار گھٹنے کی علامتیں معلوم ہونی چاہئيں ۔ اگر اسے شوگر میں کمی کا علم ہو گا تو وہ بيہوشی يا چکر کھا کر گرنے سے بچ جائيگا ۔ اسے یہ بھی پتہ ہو نا چاہئے کہ اگر شوگر میں گراوٹ کا خطرہ لاحق ہو گیا تو زيادہ دير تک یہ خطرہ برقرار رہنے پر اس کے دماغ کے خلئے تلف ہو جائينگے ۔
 
وطن واپسی سے قبل 
اگر آپ وطن جانے والے ہیں تو ايسی صورت میں اپنی صحت کا خصوصی خیال کيجئے ۔ عام طور پر ميڈيکل حج مشن کے افسران حاجیوں کو وطن واپسی کا سفر شروع کرنے سے قبل امراض سے بچاﺅ والی دوائيں پیش کرتے ہیں ۔ یہ اينٹی بائيوٹک ہوتی ہیں اس سے سوزش پیدا کرنے والا بيکٹیریا ختم ہو جاتا ہے ۔ 
 اگر آپ نزلہ يا زکام میں مبتلا ہو گئے ہیں تو بچوں اور بوڑھوں کے قریب نہ جائيے کیونکہ اگر آپ نے احتياط نہ برتی تو ايسی صورت میں آپ کا وائرس ان میں منتقل ہو سکتا ہے ۔ اس کا امکان اس وجہ سے بڑھ جاتا ہے کیونکہ آپ مختلف ممالک کے لوگوں کے اجتماع سے واپس ہوتے ہیں جہاں اس بات کا خطرہ رہتا ہے کہ کسی کا وائرس آپ میں منتقل ہو گیا ہو يا اينٹی بائيوٹک کو روکنے والا بيکٹيريا آپ تک پہنچ گیا ہو ۔ یہ اقدام احتياطی تدبير کے دائرے میں آتا ہے ۔ 
 
سعودی قانون کے بموجب کسی بھی معتمر کو عمرہ ويزہ کی میعاد ختم ہو جانے سے فريضہ حج کی سعادت حاصل کرنے کے لئے مملکت میں قیام کی اجازت نہیں ۔ جو لوگ ايسا کرینگے ان کا احتساب ہو گا ۔ قانونی مواخذہ ہو گا اور انہیں حج کا موقع نہیں دیا جائےگا ۔ 
سعودی عرب میں نشہ آور اشياءلانے کی ممانعت ہے ۔ ذاتی استعمال کے لئے بھی نشہ آور اشياءلانا منع ہے ۔ 
 
اندرون مملکت معتمر ین اور حجاج کے سفر پر پابندیاں 
 حج يا عمرے پر آنيوالے اندرون مملکت مقدس شہروں مکہ مکرمہ ، مدينہ منورہ ، جدہ ، منیٰ ، مزدلفہ اور عرفات سفر کے مجاز ہیں ۔ ان شہروں کے سوا کسی اور جگہ کا سفر نہیں کر سکتے ۔ 
حج يا عمرے پر آنےوالے مندرجہ ذيل سفری وسائل ہی اختيار کر سکتے ہیں
سعودی عربین ائير لائنز کے طيارے 
سعودی پبلک ٹرانسپورٹ کمپنی ساپٹکو 
حج ٹرانسپورٹ کمپنیاں 
وزارت ٹرانسپورٹ کی اجازت يافتہ ٹيکسیاں 
اجازت يافتہ ادارہ يا کمپنی کسی بھی ٹرانسپورٹ ادارے کے ساتھ معاہدہ کر کے معتمرین کو اپنی خدمت کے دائرے میں سفر کا بندوبست کر سکتی ہے ۔ 
 
معتمرین مندرجہ ذيل ضوابط کی پابندی کر کے مملکت کے تمام علاقوں کا سفر کر سکتے ہیں 
معتمر عمرہ ويزہ کی میعاد کے اندر ويزے کے بموجب سفر کرے ۔ 
محکمہ جوازات سے مطلوبہ شہروں اور سفر کی میعاد کا اجازت نامہ حاصل کر کے کسی بھی علاقے کا سفر کر سکتا ہے ۔
اجازت يافتہ ادارہ معتمر کے سفر اور رہائش کا بندوبست کرے گا ۔ 
اجازت يافتہ ادارہ اس بات کا ثبوت حاصل کرے گا کہ معتمر واپسی کا ريزرويشن کنفرم کرائے ہوئے ہیں ۔ 
اجازت يافتہ ادارہ کسی بھی معتمر کے غیر قانونی قیام پر 24گھنٹے گزرنے سے قبل محکمہ جوازات کو مطلع کرے گا ۔ اس کی پابندی لازم ہے ۔ 
 

شیئر: