Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عربی سیکھنے کے لئے آسان اسباق پر مشتمل سلسلہ شروع کیا جارہا ہے۔ جو اردو داں طبقے کیلئے معاون ثابت ہوگا

 

 

آج کے درس میں بھی مختلف قسم کے بعض اسماء کے عربی نام اور ان کے اردو معانی بیان کریں گے۔

الرجل مرد رجالٌ اس کی جمع ہے

المرأۃُ عورت ، خاتون اس کی جمع نسائٌ اور نسوۃٌ آتی ہے۔

الفتی نوجوان مرد جمع فِتْیۃٌ یا فِتْیَانٌ الفَتَاۃُ نوجوان عورت دوشیزہ جمع فَتَیَاتٌ۔

الطِفْلُ بچہ، بچی پیدائش سے لیکر بلوغت سے پہلے کا مرحلہ اس لفظ کا اطلاق مذکر ، مؤنث اور واحد جمع سب پر ہوتا ہے اگرچہ اسکی جمع اطفْالٌ آتی ہے۔

الصَّبِیُ شیرخوار بچہ جمع صِبْیۃٌ اور صبیانٌ الصِبْیَۃُ شیرخوار بچی جمع صَبَایَا۔

الابنُ بیٹا جمع أبنائٌ۔ البنت بیٹی جمع بناتٌ۔

الأبُ باپ ، والد آبائٌ -الأم ماں جمع أمہاتٌ۔

الأخ بھائی برادر اِخْوۃٌ الأختُ بہن ہم شیرہ جمع اَخَواتٌ۔

العم چچا جمع اَعْمَامٌ۔ العمۃٌ پھوپھی عَمَّاتٌ۔

الخالُ ماموں جمع اَخْوَالٌ الخالۃُ خالہ جمع خَالاَتٌ۔

الصَدیقُ دوست اَصدقائُ اس کی جمع ہے۔

الحَبیبُ محبوب، جمع اَحبائٔ ہے

اللسانُ زبان جو منہ میں ہوتی ہے اور لغت جمع السِنَۃٌ۔

الصادقُ سچا، قول اور عمل دونوں میں جمع صادقونَ ہے۔

الذکیُ ذہین ، چالاک اور زود فہم جمع اذکیائُ۔

القویٌ طاقت ور ، زور آور جمع اَقویائُ۔

الکفیفُ نابینا جس کی بینائی چلی گئی ہو جمع أکَفائُ

القَلمُ قلم جمع اْقلامٌ ہے۔

الأرنبٌخرگوش جمع اَرانبُ ہے۔

الشدیدُ سخت، سخت خو جمع اَشِدائُ

اَلرَّحِیمُ مہربان، نرم خو جمع رُحَمَائُ ہے۔

الولیُ اللہ تعالی کا مقرب بندہ جمع أوْلِیَائُ۔

ألدَّواُ =دواء علاج اَدویۃٌ اس کی جمع ہے۔

الصنمُ بت پتھر ، لکڑی یا معدن سے تیار کردہ خود ساختہ خدا اور معبود جمع اَصنامٌ۔

الوثنُ بے جان مورتی جس کی اللہ کو چھوڑ کر عبادت کی جاتی ہے۔ جمع اَوثانٌ

نَخْلَۃٌ کھجور کا ایک درخت جمع نَخْلٌ۔

شجَرَۃٌ ایک درخت جمع شجَرٌ۔

تَمرْۃٌ ایک کھجور جمع تَمْرٌ ہے۔

صَخرَۃٌ ایک چٹان جمع صَخْرٌ۔

رَوضَۃٌ ایک باغ جمع رَوضٌ۔

بَقرَۃٌ ایک گائے یا ایک بیل جمع بَقرَۃٌ۔

حَمَامَۃٌ ایک کبوتر جمع حَمَامٌ۔

نَمْلَۃٌ ایک چیونٹی جمع نَمْلٌ۔

بَطَّۃٌ ایک بطخ جمع بطٌ

سحَابَۃٌ بادل کا ایک ٹکڑا جمع سحابٌ

جو الفاظ پیش کئے گئے ہیں ان کے واحد اور جمع میں صرف گول’’ تاء‘‘ یا تائے مربوطۃ کا فرق ہے یعنی واحد میں ’’تاء‘‘ ہے اور جمع میں نہیں یہ ’’تاء‘‘ تائے تانیث نہیں بلکہ تائے وحدت ہے ۔ اس لئے ترجمہ میں ہر لفظ کے آگے ’’ایک‘‘ کا التزام رکھا ہے۔ تاکہ اس کا صحیح مفہوم سامنے آسکے۔ اس طرح ان الفاظ کا اطلاق مؤنث اور مذکر دونوں پر ہوتا ہے۔ قرائن سے مذکر اور مؤنث کا پتہ لگایا جاتا ہے۔

الشارع سڑک جمع شوارعٌ۔ الطریق بڑی سڑک ، شاہراہ روڈ جمع طُرُقٌ۔ الذئبٌ بھیڑیا، جمع ذئابٌ ہے ۔ الجملُ اونٹ جمع جمال۔ٌ الثعلبُ لومڑی جمع ثعالبُ۔ الفیل ہاتھی، جمع افیال ہیٌ۔ الغزال ہرن جمع غِزلانٌ۔

شیئر: