Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں جامعہ عثمانیہ المنائی ایسوسی ایشن کا قیام

 
 100 سالہ قدیم درسگاہ سے فارغ التحصیل دنیاکے ہر حصے میں آباد ہیں،عبدالرحمن سلیم ،محمد قیصر اور دیگر کا خطاب
کے این واصف ۔ ریاض
 
عثمانیہ یونیورسٹی کے ریاض میں مقیم ابنائے قدیم نے ”جامعہ عثمانیہ المنائی ایسوسی ایشن“ قائم کی ہے۔ ایسوسی ایشن کے رسمی افتتاح کے لئے تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ تقی الدین میر کی قرات کلا م پاک اور ابتدائی کلمات کے بعد ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ آرکیٹیکٹ عبدالرحمن سلیم نے خطاب کیا اور ایسوسی ایشن کے نومنتخب عہدیداروں کی فہرست جاری کی جس کے مطابق محمد قیصر صدر، 3 نائب صدور محمد مبین، ونود مادھو اور ایم اے رسول، جنرل سیکریٹری محمد شہباز فاروقی، 2جوائنٹ سیکریٹریز میں سید مسعود اور ڈاکٹر جی لکشمن اور خازن تقی الدین میر شامل ہیں۔ اراکینِ عاملہ میں سلطان مظہر الدین، محمد کلیم، سہیل صدیقی، سید عتیق احمد اور محمد نقی الدین اکرم شامل ہیں۔ اس پہلی انتظامی کمیٹی کی میعاد ایک سال ہوگی جس کے بعد جمہوری طریقہ پر الیکشن کے ذریعے انتظامی کمیٹی تشکیل دی جاتی رہیگی۔ آرکیٹیکٹ سلیم نے مزید کہا کہ جامعہ عثمانیہ کا قیام 1918ءمیں عمل میں آیا۔ آئندہ سال یونیورسٹی کے قیام کی صد سالہ تقاریب منائی جائیگی۔ تقاریب کا سلسلہ ایک سال تک جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جامعہ ریاست ِ دکن کے دارالحکومت حیدرآباد میں قائم ہوئی تھی۔ ریاست کی یہ پہلی یونیورسٹی جسے دکن کے فرمانروا نواب میر عثمان علیخان نے قائم کیا تھا۔یہ یونیورسٹی انہی سے موسوم ہے۔ جامعہ عثمانیہ ہندوستان کی پہلی یونیورسٹی تھی جس کا ذریعہ تعلیم اردو تھا۔
ایسوسی ایشن کے صدر محمد قیصر عباس نے کہا کہ عثمانین نے اپنی جامعہ کی مقبولیت اور عظمت میں اضافے اور اس کے قیام کے مقاصد کو پروان چڑھانے کے مقصد سے ایسوسی ایشن قائم کی ہے۔ 100 سالہ قدیم درسگاہ کے فارغین دنیاکے ہر حصے میں آباد ہیں۔ جامعہ کے سپوتوں میں ایسے بے شمار افراد شامل ہیں جنہوں نے مختلف میدانوں میں کارہائے نمایاں انجام دیئے ہیں۔ محمدقیصر نے کہاکہ سب سے پہلے شہر ریاض اور اس کے قرب و جوار میں رہنے والے تمام عثمانین کو متحد کرینگے اور پھر اپنے اغراض و مقاصد کو عملی جامہ پہنائیں گے۔ 
نائب صدر محمد مبین نے کہا کہ ایسوسی ایشن تعلیمی محاذ پر کام کرنے کے علاوہ یہاں مقیم اور نووارد عثمانین کے مسائل حل کریگی۔ انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن کیلئے رکنیت سازی کی مہم کا جلد آغاز کریں گے۔ نائب صدر ونود مادھو نے کہا کہ عثمانیہ یونیورسٹی جو آج ریاست تلنگانہ کا حصہ ہے جس کی سرکاری زبان اور ریاست کی عام زبان تلگو ہے لیکن عثمانین کے بچے جن کی نشوونما یہاں ہورہی ہے وہ اس زبان سے ناواقف ہیں ایسوسی ایشن ان بچوں کو علاقائی زبان تلگو سکھانے کا انتظام کریگی۔ نائب صدر ایم اے رسول نے کہا کہ ایسوسی ایشن بالعموم این آر آئیز او ربالخصوص عثمانین کے مسائل پر توجہ دےگی۔
محمد قیصر، محمد مبین، اے آر سلیم اور ونود مادھو نے سوا لات کے جواب دیئے۔ جنرل سیکریٹری محمد شہباز فاروقی کے ہدیہ¿ تشکر پر تقریب کا اختتام عمل میں آیا۔
******
 

شیئر: