Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان میں مسلح گروپوں کی کارروائیوں سے شہریوں کی ہلاکت کا خدشہ

کابل۔۔۔اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ افغانستان کے مسلح تنازع کے نتیجے میں گزشتہ سال ہلاک و زخمی ہونے والے عام شہریوں کی تعداد میں 9 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ عالمی ادارے نے متنبہ کیا ہے کہ رواں سال مسلح گروپوںکی کارروائیوں میں شدت آنے سے عام شہریوں کے جانی نقصان میں اضافے کا اندیشہ ہے۔افغانستان میں اقوام متحدہ کے اعانتی مشن (یو این اے ایم اے) کی جانب سے جاری کردہ سالانہ رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال مسلح تنازع میں مجموعی طور پر 10 ہزار453 شہری متاثر ہوئے، جن میں 3438 ہلاک ہوئے۔کابل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم کے سربراہ تدامچی یاماموتو نے بتایا کہ یہ اعداد مایوس کن ہیں۔ تدامچی نے کہا ہے کہ اگر تمام فریق شہری ہلاکتوں کو روکنے کیلئے درکار اقدامات نہیں کرتے تو ہمیں اس بات کا ڈر ہے کہ جانی نقصان میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ 2016ء میں ہلاک و زخمی ہونے والوں کی تعداد 11 ہزار434 تھی، جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 3510 تھی۔
یہ بھی پڑھیں:ملکہ برطانیہ کی جگہ کون ؟خفیہ مشورے شروع

شیئر: