Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قرآن کریم دنیا کی قدیم ترین مستند کتاب

مقدس کتاب کا اصل نسخہ فی الوقت موجود نہیں، مقدس کتابوں میں واحد صحیح کتاب قرآن پاک کے سوا کوئی نہیں

 

ڈاکٹر محمد لئیق اللہ خان۔ جدہ

یہ دعویٰ ادنیٰ ہچکچاہٹ اور تردید کے معمولی خوف کے بغیر پورے وثوق و اعتماد کے ساتھ کیا جاسکتا ہے کہ پوری دنیا میں قدیم ترین واحد کتاب قرآن کریم ہے جس کا ہر نسخہ ، ہر طرح سے دیگر تمام نسخوں کے عین مطابق ہے۔ قرآن کے سوا کسی بھی قدیم کتاب کی بابت ایسا دعویٰ نہیں کیا جاسکتا۔ قرآن پاک کے قلمی نسخوں میں حیرت انگیز مطابقت قرآن کریم کے قلمی نسخوںکا گہرائی اور گیرائی سے مطالعہ کیجئے۔ قرآن پاک کے قلمی نسخے دنیا بھر میں ہزاروں کی تعداد میں محفوظ ہیں۔ آپ کو تمام نسخے حیرت انگیز حد تک یکساں ملیں گے۔ بعض نسخوں میں چند حروف مختلف ملتے ہیں جن سے آیت کے معنی نہیں بدلتے بلکہ ان سے معنی کو چار چاند لگ جاتے ہیں۔ قرآن پاک پر اعتراضات کرنے والے مخالفین اور مستشرقین نے قرآن کے نسخوں میں تضادات اور فرق کا سراغ لگانے کی سرتوڑ کوششیں کیں لیکن انہیں قرآن پاک کے رائج الوقت کسی بھی نسخے سے مختلف کوئی نسخہ دنیا کے کسی حصے میں نہیںملا۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے سورہ الحجر کی آیت نمبر9میں یہ اعلان کیا ہے یہ ذکر ہم نے ہی نازل کیا ہے اور ہم ہی اسکے نگہبان ہیں۔ چونکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک کی حفاظت کا عہد لیا ہے لہذا قرآن پاک کے تمام نسخوں میں یکسانیت ضروری ہے۔

زمینی حقیقت بھی یہی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا انکار کرنے والوں اور اسلام میں کیڑے نکالنے والوں نے قرآن پاک میں ردوبدل کا ثبوت حاصل کرنے کے لئے انتھک جدوجہد کی تاہم کسی کو ایک بھی دلیل ایسی نہ مل سکی جس کو بنیاد بناکر وہ قرآن پاک میں ردوبدل کے دعوے کو سچ ثابت کرسکیں۔ آخر کار ان لوگوں نے اپنی بھڑاس نکالنے کیلئے من گھڑت اور ضعیف احادیث نیز تفسیر کی کتابوں میں مذکور اسرائیلی قصوں اور خود ساختہ کہانیوں کا سہارا لیا۔ ان لوگوں نے قرآن پاک میں تحریف کاد عویٰ درست ثابت کرنے کیلئے اس قسم کی لچر باتو ںکو بنیاد بنایا لیکن ان کی یہ کاوشیں بھی بے معنی ثابت ہوئیں۔ کوئی بھی ذی ہوش انسان یہ ماننے پرآمادہ نہیں ہوا کہ قرآن پاک میں کسی قسم کا کوئی ردوبدل ہواہے۔ الفرقان الحق کے نام سے مسلم دشمنوں نے نیا قرآن ایجاد کیا ہے۔ دشمنوں نے اس کی تیاری پر کروڑوں ڈالر خرچ کئے۔

’’الفرقان الحق‘‘ مسلمانوں کے ذہنوں میں قرآن پاک کی صداقت کو مشکوک کرنے کی عصری شیطانی کوشش ہے۔ یہ کوشش بھی بری طرح سے ناکام ہوگئی ہے۔ کروڑوں ڈالر خرچ کرکے اس کے نسخے چھپوائے گئے اور اسے عام کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کہیں بھی اس کو پذیرائی نہیں ملی۔ جن لوگوں نے ’’الفرقان الحق‘‘ نامی کتاب کا مطالعہ کیا ہے ،وہ کہتے ہیں کہ یہ غلطیوں اور تضادات کا مجموعہ ہے۔ بہتر ہوتا کہ اسکا نام ’’الفرقان الحق‘‘ کے بجائے’’ مضحکہ خیز کتاب‘‘ رکھا جاتا کہ یہی وصف اس پر صحیح معنوں میں صادق آتا ہے۔ کوئی بھی عقل مند انسان اس کی صداقت پر توجہ دینے کیلئے آمادہ نہیں۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے سورۃ البقرہ کی آیت نمبر 23اور 24میں چیلنج دیا ہے کہ کوئی بھی انسان قرآن پاک جیسی کتاب تخلیق نہیں کرسکتا،ارشاد الہیٰ کا مفہوم ہے اور اگر تمہیں اس امر میں شک ہے کہ یہ کتاب جو ہم نے اپنے بندے پر نازل کی ہے یہ ہماری ہے یا نہیں تو اسکے مانند ایک ہی سورت بنالاؤ اپنے سارے ہمنواؤں کو بلالو ایک اللہ کو چھوڑ کر باقی جس جس کی مد د چاہو لے لو، اگر تم سچے ہو تو یہ کام کرکے دکھاؤ لیکن اگر تم نے ایسا نہ کیا اور یقینا کبھی ایسا کر بھی نہیں سکتے تو اس آگ سے ڈرو جسکا ایندھن انسان اور پتھر بنیں گے جو منکرین حق کے لئے تیار کی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا کمال دیکھیں کہ قرآن پاک میں شکوک و شبہات پیدا کرنے والے انجانے میں خود قرآن پاک کی خدمت کررہے ہیں۔ قرآن سینوں میں محفوظ رہنے والی واحد کتاب قرآن پاک سینوں میں محفوظ رہنے والی واحد کتاب ہے۔

لاکھوں مرد ، خواتین ، بچے اور نوجوان مشرق و مغرب اور شمال و جنوب دنیا کے ہر خطے میں قرآن پاک کے حافظ ہیں۔ ایک بار قرآن پاک حفظ کرکے زندگی بھر یاد رکھتے ہیں۔ آپ قرآن کے علاوہ کسی بھی مذہبی کتاب کی بابت کسی بھی مذہب کے پیشوا سے دریافت کرلیجئے کہ کیا آپ کی مذہبی کتاب آپ کے کسی پیرو کار یا کسی مذہبی پیشوا کو زبانی یاد ہے؟ یقین جانیں کہ اس کا جواب آپ کو نفی میں ہی ملے گا۔ عجیب و غریب بات یہ ہے کہ کوئی بھی غیر مسلم مذہبی پیشوا اپنی مذہبی کتاب کے حافظ ہونے کا دعویٰ نہیں کرتا۔ دراصل سادہ سی بات یہ ہے کہ کوئی بھی مذہبی پیشوا اپنی مذہبی کتاب کو حفظ کرنے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کرتا جبکہ مسلمان قرآن کریم حفظ کرنے کو محبوب اور عظیم ترین عمل سمجھتے ہیں۔ فی الوقت دنیا میں قرآن پاک کے ہزاروں نسخے پائے جاتے ہیں۔ یہ سب ایک جیسے ہیں۔ بعض الفاظ کے نقش یا رسم الخط یا صفحے کے حجم میں معمولی سا فرق مل سکتاہے تاہم الفاظ سارے نسخوںمیں ایک ہی ہوتے ہیں تمام نسخوں میں لغوی معنی بھی ایک ہی رہتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ سورۃ الحجر کی آیت نمبر 9 (انا نحن نزلنا الذکر و انا لہ لحافظون) کے ایک معنی یہ بھی ہیں کہ قرآن پاک سینوں میں بھی محفوظ ہوگا اور اوراق میں بھی۔ قرآن اپنے نزول کے وقت سے لیکر پوری طرح سے محفوظ ہے اور قیامت آنے تک محفوظ رہیگا۔سوال یہ ہے کہ کیا دیگر آسمانی کتابیں بھی قرآن کریم کی طرح محفوظ اور تحریف سے پاک ہیں؟ مقدس کتاب کا کیا حال ہے؟ ماہرین اور اسکالرز اس حوالے سے کیا کہتے ہیں؟ اس سلسلے کی تازہ تحقیق کیا ہے؟ مغربی دنیا کے ماہرین بلکہ خود انکے مذہبی پیشوا بھی اب یہ بات تسلیم کرنے لگے ہیں کہ مقدس کتاب میں تحریف ہوچکی ہے۔ گزشتہ صدیوں کے دوران اس میں بہت ساری ترمیمیں کی گئی ہیں۔ مقدس کتاب کے قدیم قلمی نسخوں پر تحقیقی کام کرنے والے بعض اسکالرز نے ایک بیان دیا ہے جو بی بی سی لندن سے نشر ہوا ہے۔ اس میں تسلیم کیا گیا ہے کہ مقدس کتاب کے نسخوں میں مختلف ادوار میں بھاری اختلافات پیدا ہوئے ہیں۔ مقدس کتاب کے 2قلمی نسخے ایک جیسے نہیں ملتے۔

ڈیوڈ پارکر قلمی نسخوں کے ماہر سمجھے جاتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہمیں یہ بات پیش نظر رکھنی چاہئے کہ مقدس کتاب اصل حالت میں نہیں ۔ یہ نسل در نسل بدلتی رہی ہے ۔ یہ اللہ تعالیٰ سے متعلق لوگوں کے خیالات کو سمجھنے کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔مقدس کتاب کا 160برس قبل دریافت ہونے والا قلمی نسخہ انٹرنیٹ پر پیش کیا گیا ہے ،جو شخص بھی چاہے اس کی ورق گردانی کرسکتا ہے۔ یہ’’سینا ء‘‘ کے نام سے معروف ہے۔ یہ 1500برس قبل پرانا نسخہ ہے، اسے اسلام کی آمد سے قبل تحریر کیا گیا تھا۔ یہ نسخہ نئی انجیل سے یکسر مختلف ہے۔ اس میں جو معلومات درج ہیں وہ جدید انجیل سے الگ ہیں۔ مقدس کتاب کے نسخوں میں موجود اختلافات کی بھرمار اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ اللہ کی نہیں بلکہ غیر اللہ کی کتاب ہے۔ اس میں تحریف ہوچکی ہے۔حق اور سچ یہی ہے کہ مقدس کتاب کا اصل نسخہ فی الوقت موجود نہیں۔ مقدس کتابوں میں واحد صحیح کتاب قرآن پاک کے سوا کوئی نہیں۔ تردد اور حیرت و استعجاب میں مبتلا انسانوں کو قرآن پاک سے ہی روشنی لینا ضروری ہے کہ کتاب حق اس کے سوا کوئی نہیں۔ (

شیئر: