Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خدا ترسی آلام و مصائب سے نجات کی کلید ہے، امام حرم

  مکہ مکرمہ.... مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر صالح آل طالب نے واضح کیا ہے کہ دل ہلادینے والی جنگیں ماضی میں بھی پیش آتی رہی ہیں۔ ہم سے بہت زیادہ بہتر انسان ہم سے کہیں زیادہ بڑی آزمائشوں سے دوچار ہوچکے ہیں لہذا آلام و مصائب اور آزمائشوں سے گھبرانا نہیں چاہئے۔ جنگیں حق کی طرف واپس لانے والے رب کے تازیانے ہیں۔ خدا ترسی، آلام و مصائب سے نجات کی کلید ہے۔ وہ ایمان افروز روحانی ماحول میں جمعہ کاخطبہ دے رہے تھے۔ امام حرم نے کہا کہ خدا ترسی مصیبتوں میں کام آنے والی ڈھال ، مشکلات میں مدد ،تنگی و شدت میں روحانی اطمینان و سکون کا باعث ، آفتوں میں صبر و تحمل دینے والی کلید، کمزوری میں ایمان و یقین و طاقت کی اساس اور کمزوری کے عالم میں انسان کو آسمان کی بلندیوں کی طرف لیجانے والی ربانی نعمت ہے۔ خدا ترسی سے پھسلتے ہوئے قدم ٹھہر جاتے ہیں۔ خدا ترسی کی بدولت فتنوں کے عالم میں لرزتے ہوئے دل مضبوط ہوجاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں قرآن پاک میں حکم دیا ہے کہ” اے اہل ایمان اللہ سے ڈرو اور صحیح بات کہو ، ایسا کرنے سے تمہارے اعمال ٹھیک ہونگے اور اللہ تمہارے گناہ معاف کریگا اور جو اللہ او راسکے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کریگا تو وہ بڑی کامیابی والا بندہ ہوگا“۔ امام حرم نے بتایا کہ قرآن پاک میں ایک عظیم سورة اس وقت نازل ہوئی جب رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کمزور اور مجبور تھے۔ مکہ کی گھاٹیوں میں پناہ لئے ہوئے تھے۔ اہل ایمان تعداد میں بے حد کم تھے۔ ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ بتاتے ہیں کہ سورة بنی اسرائیل، سورة کہف ، سورة مریم، سورة طہٰ اور سورة انبیاءایسی سورتیں ہیں جو شروع سے میرے ایمان و یقین کی پاسبانی کرتی رہی ہیں۔ سورة طہٰ کے بارے میں مشہور ہے کہ اسے سن کر ہی عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ حلقہ بگوش اسلام ہوئے تھے۔ آل طالب نے بتایا کہ اس سورة میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا تذکرہ اولوالعزم پیغمبر اور حضرت آدم علیہ السلام کو تمام فرشتوں سے سجدہ کرانے کا تذکرہ موجود ہے۔ امام حرم نے بتایا کہ یہ ایسی سورة ہے جس میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا گیا کہ دعوت اور داعی کی حمایت اللہ تعالیٰ کی طرف سے کی جاتی ہے۔ آل طالب نے حاضرین حرم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان دنوں مسلمانان عالم صبح شام خوفزدہ کرنے اور ڈرانے دھمکانے والے حالات، تباہ کن جنگوںکی خبروں اور ہیبت ناک کشمکشوں کی رپورٹوں ، مال و دولت، جان اور فصلوں میں کمی کے واقعات سن رہے ہیں، ان سے دوچار ہورہے ہیں۔ یقین رکھیں کہ آپ لوگوں سے پہلے اور آپ لوگوں سے بہتر حضرات فتنوں ، مصیبتوں اور دل ہلا دینے والے واقعات سے دوچار ہوچکے ہیں۔ اس طرح کے حالات ماضی میں بھی پیش آئے ہیں، حال میں بھی آرہے ہیں اور مستقبل میں بھی آئیں گے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے انسانوں کو سچائی کی طرف دھکیلنے والے تازیانے ہیں۔ دوسری جانب مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ حسین آل الشیخ نے جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہاکہ امت مسلمہ کی صلاح و فلاح پاکیزہ مذہب سے مکمل وابستگی میں مضمر ہے۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ امت مسلمہ ان دنوں خطرناک سازشوں ، چیلنجوں اور طرح طرح کی مصیبتوں اور فتنوں سے دوچار ہے۔ مسلم حکومتیں اور عوام اصلاح حال اور زندگی میں خوشیاں بکھیرنے کے امور کے آرزو مند ہیں۔ مسلمانان عالم چاہتے ہیں کہ حالات ایسے ہوں کہ ان کے دن بدل جائیں، خوشیا ںآئےں، خوشحالی آئے ، مشکلات اور مصائب کے دن دور ہوجائیں۔ امت کی صلاح و فلاح کی کلید زندگی کے تمام امور و مسائل میں خالص اسلام کی پیروی میں مضمر ہے جب تک مسلمانوں کے تمام قوانین و ضوابط، رجحانات ، افکار و خیالات اللہ اور اسکے رسول کی ہدایتوں سے روشنی نہیں لیں گے انکی پیروی نہیں کرینگے تب تک خوشحالی، امن و استحکا م نہیں آئیگا۔

شیئر: