Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جیش حلب کے نام سے عسکری ادارہ قائم

حلب۔۔۔۔روسی وزیر خارجہ نے یہ بیان دیکر کہ روس ، شام اور حلب میں فوجی آپریشن جاری رکھے گااور اس حوالے سے مغربی ممالک کی نکتہ چینیوں کو نظر میں نہیں لائے گا۔پورے علاقے میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی۔تجزیہ نگاروںکا کہنا ہے کہ روس حلب کی اینٹ سے اینٹ بجانے کا تہیہ کرچکا ہے۔ دریں اثنا ء شام کے تمام اپوزیشن گروپوں نے اپنی تنظیمی حیثیت ختم کرکے ’’جیش حلب‘‘کے نام سے ایک مشترکہ عسکری ادارہ قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ شہر کے باقی ماندہ محلوں کے دفاع کیلئے تمام اپوزیشن گروپوں نے سر پر کفن باندھ لیا ہے۔دوسری جانب روسی وزیر خارجہ نے ترک وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ کانفرنس میں اعلان کیا کہ روس شامی بحران حل کرنے کیلئے ترکی کے ساتھ اتفاق رائے کرچکا ہے۔ بحران حل کرنے کیلئے ترکی کے ساتھ مل جل کر کام کرنا ہوگا۔ رپورٹ یہ ہے کہ مشرقی حلب کے وہ محلے جن پر ابھی تک اپوزیشن جماعتوں کا قبضہ ہے وہاں کی سڑکوں پر نعشوں کے انبار نظر آرہے ہیں۔ بشار الاسد کی فوج کی جانب سے زبردست گولہ باری کی وجہ سے یہ علاقہ کھلے قبرستان میں تبدیل ہوچکا ہے۔ ان محلوں کے باقی ماندہ لوگ اسپتالوں ، پٹرول اور یمبولینس کے بغیر بے یارومددگار پڑے ہوئے ہیں۔

شیئر: