Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چھپاتا کیوں ہے؟

 

 ------------------------------------------------------------------------------------------ ------------------

د مپخت  

- - - - - - -- - - - - - - - -

لوٹ کر قومی خزانہ وہ چھپاتا کیوں ہے

بن کے معصوم صفت سامنے آتا کیوں ہے

ناطقہ بند کئے رکھتا ہے جو لوگوں کا

پھر بھی ووٹرز کو جانے وہی بھاتا کیوں ہے

ہے وطن اپنا رواں آج تنزل کی طرف

خواب جھوٹے ہمیں وہ روز دکھاتا کیوں ہے

لیک در لیک ہوئے لیک حقائق پھر بھی

پَٹیاں روز نئی ہم کو پڑھاتا کیوں ہے

کس قدر تلخ ہے ’’دمپخت‘‘ کسی سچ کی طرح

ٹھونس کر دنبے میں چاول وہ پکاتا کیوں ہے

شیئر: