Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خواتین کی تنظیم ہمنوا کا رنگا رنگ ثقافتی پروگرام

 
 
 معاشرے میں خواتین کا کردار اہم ہے، گھر میںذمہ داری سے کام کرتی ہیں،گھر کے باہر بھی ذمہ داریاں بخوبی نبھاتی ہیں، سفیر پاکستان
 
جاوید اقبال ۔ ریاض
 
ریاض میں قائم پاکستانی خواتین کی تنظیم ”ہمنوا“ نے اپنے تیسرے پروگرام کا انعقاد بیگم سفیر پاکستان نگہت منظور کے زیر سرپرستی سفارتخانے میں کیا۔ اسکا بنیادی مقصد پاکستانی ثقافت کا فروغ تھا چنانچہ اس میں حصہ لینے والی خواتین کیلئے ضروری قرار دیا گیا کہ وہ قومی اور علاقائی لباس زیب تن کریں۔ سفیر پاکستان منظور الحق اور بیگم نگہت منظور مہمانان خصوصی تھے۔
سفارتخانے کا آڈیٹوریم مہمانوں سے بھرا ہوا تھا۔ نظامت کے فرائض شمائلہ شہنازاور ڈاکٹر ارم منصور نے عمدگی سے انجام دیئے۔ پاکستان سے آئے گلوکار محمد آصف مغل اور ڈاکٹر فرح عیسیٰ نے اپنی خوبصورت آوازوںسے سامعین کو مسحور کردیا۔ سفارتخانے میں پولیٹیکل قونصلر اور ہیڈ آف چانسری شاہ فیصل کاکڑ نے خیر مقدمی خطاب میں منتظمین کی مساعی اور انکی لگن کو سراہتے ہوئے پروگرام کی تعریف کی۔ مہمان خصوصی بیگم نگہت منظور نے اپنے خطاب میںواضح کیا کہ قوموں کی پہچان انکی ثقافت سے ہوتی ہے اسلئے معاشروں کا فرض ہے کہ وہ اپنے رسوم و رواج کی حفاظت کریں۔انہوں نے اس حقیقت کی طرف اشارہ کیا کہ ثقافت زندہ عنصر ہے جس کی اٹھان کا انحصار مروجہ عقائد اور نظریات پر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمنوا فلاحی کاموں کے علاوہ تعلیم کے شعبے میں بھی سرگرم عمل ہے۔ 
سفیر پاکستان منظور الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ ”ہمنوا“ تنظیم ہمیشہ فلاحی کاموں میں سرگرم عمل رہتی ہے اس کے ساتھ وطن عزیز کی ثقافت کو اجاگر کرنا اس کی اولیں ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ معاشرے کے ہر شعبے میں خواتین کا کردار اہم ہے۔ اگر گھر کی چار دیواری میں رہ کر اپنے فرائض ذمہ داری اور جانفشانی سے ادا کرتی ہیں تو گھر کے باہر بھی ذمہ داریاں بخوبی نبھاتی ہیں اور سلیقہ شعاری سے ماحول کو چار چاند لگادیتی ہیں۔
”ہمنوا “کی صدر بیگم بلقیس صفدر نے سفیر، بیگم سفیر اور دیگر شرکاءکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہر وقت اس بات کا خیال رکھتی ہوں کہ ہمنوا کے پروگرام بہتر سے بہتر ہوتے رہیں۔ انہوں نے تنظیم کی ساتھی ارکان ڈاکٹر ارم منصور، شمائلہ شہباز، ثناءدرانی ، مدیحہ نعمان، ثوبیہ زبیر، رونق ارسلان، افشین فیصل اور ہما محمود کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے پروگرام کو بہتر بنانے میں انتھک کام کیا تھا۔
پروگرام کی خصوصیت یہ تھی کہ ثقافت کی بھرپور نمائندگی کرنے والے جوڑے کو انعام دیا جانا تھا لیکن ہر ایک نے اتنے دلکش انداز میں خود کو پیش کیا تھا کہ فیصلہ ناممکن ہوگیا چنانچہ سب شرکاءجوڑوں کو انعامات اور اسناد سے نوازا گیا۔ رات گئے یہ یادگار محفل اختتام پذیر ہوئی۔
******

شیئر: