Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین کے آلوچہ نما پھل کی مانگ میں اضافہ

بیجنگ .... جنوب مشرقی چین کے شہر گوانگ ژو کے ایک گاوں میں ایک علاقہ تو نارنگی رنگ کا نظر آرہا ہے کیونکہ دیہاتیوں نے آلوچہ نما پھل سوکھنے کیلئے اپنے مکانات کی چھتوں پر ڈالدیئے ہیں۔ سوکھنے کے بعد اس پھل کو اسنیک کے طورپر فروخت کیلئے مارکیٹ لیجایا جاتا ہے اور اسے ”شبنگ“ کہتے ہیں۔ ایک دیہاتی نے بتایا کہ اس سیزن میں 44ہزار سے 55ہزار پاونڈ کے قریب یہ پھل فروخت ہوگا۔ اس پھل کے چھلکے جانوروں کے چارے کے طور پر کام آتے ہیں۔ اس گاوں کی آبادی 40گھروں پر مشتمل ہے اور یہ سب ہی یہ پھل اگاتے ہیں۔ یہ پھل شیرون بھی کہلاتا ہے اورنارنگی ٹماٹر جیسا لگتاہے۔موسم اس وقت ٹھنڈا ہے لیکن دھوپ تیز ہے اسلئے جلد ہی سوکھ جاتا ہے۔ چین، کوریا، جاپان اور برازیل میں یہ پھل عام پایا جاتا ہے۔ برطانیہ میں بھی اس کی شہرت بڑھ رہی ہے اور اسے آسدہ جیسے بڑے سپر اسٹور سے خریدا جاسکتا ہے۔ اسکا سیزن اکتوبر سے فروری کے درمیان ہوتا ہے اور اسکا درخت 70فٹ تک طویل ہوتا ہے۔ اس پھل کے کھانے کے کئی طریقے ہیں۔ اسے پکایا جاسکتا ہے، کچا کھایا جاسکتا ہے اور اسکی چائے بھی بنائی جاسکتی ہے۔ چھلکے بھی بیکار نہیں جاتے اور انہیں جانوروں کو ڈالدیا جاتا ہے۔ موسم بارش کا ہو یا گرمی کا اسے ایئر کنڈیشن کے سامنے رکھ کر سکھایا جاتا ہے۔ اسے سوکھنے میں 40سے 50دن لگتے ہیں۔ پیپلز ڈیلی آن لائن کی رپورٹ کے مطابق درجہ حرارت جب 19ڈگری سیلسیس ہو تو اسکی پیداوار بڑھ جاتی ہے۔
 

شیئر: