Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاوڈر کی شکل کا مصنوعی خون

واشنگٹن .... سینٹ لوئس میں واشنگٹن یونیورسٹی کی ایک ٹیم نے کہا ہے کہ آئندہ 10سال میں ایسا مصنوعی خون تیار کرلیا جائیگا جو پاوڈر کی شکل کا ہوگا اور جس کے نتیجے میں اسے خون کی کمی کا شکار افراد میں داخل کرکے انکی جانیں بچائی جاسکیں گی۔ یہ خون سنتھیٹک نینو سیلز کی بنیاد پر تیار ہوگا جو انسانی جسم کے خون کے سرخ خلیات جیسے ہیں۔ اس سلسلے میں ابتدائی طور پر بعض تجربات بھی کئے گئے ہیں۔ جن جانوروں کو اس قسم کا خون دیا گیا ہے انہیں زندہ بچانے میں مدد ملی ہے۔ ڈاکٹروں کا کہناہے کہ اس پاوڈر میں صرف پانی ملانا ہوگا اور وہ انسانی خون کی شکل اختیار کرلے گا۔ ایسا خون حادثات کی صورت میں فوری پہنچنے والے طبی عملے کیلئے انتہائی اہم ہوگا جبکہ اس سے حادثے کے نتیجے میں شاک لگ کر مرنے والے لوگوں کو بچایا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ مصنوعی خون کو منجمد کرکے خشک کیا جائیگا اور پاوڈر کی شکل میں رکھا جائیگا۔ یہ میدان جنگ میں زخمیو ںکے علاج میں بھی معاون ثابت ہوگا۔ اسے پانی میں ملا کر کمرے کے درجہ حرارت میں محفوظ کیا جاسکے گا۔اسے پلاسٹک کے بیگ میں بھی رکھا جاسکتا ہے۔ ایک دفعہ تیاری کے بعد اسے ایک سال تک قابل استعمال رکھا جاسکتا ہے۔
 

شیئر: