Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوبر ڈرائیور بھی منشیات فروخت کرنے لگے

لندن ..... اوبر کے ڈرائیوروں پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ اپنے مسافروں کو نہ صرف منشیات فروخت کرتے ہیں بلکہ کار میں دوران سفر ان سے اس سلسلے میں بات بھی کرتے رہتے ہیں۔ اخبار” ڈیلی میل“ کی رپورٹ کے مطابق یوں یہ ڈرائیور مسافروں کو منشیات فروخت کرکے اپنی آمدنی میں اضافہ کررہے ہیں۔ اوبر کی ٹیکسیوں میں سفر کرنے والے کئی لوگوں نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا کہ سفر کے دوران انہیں بھی اس قسم کی پیشکشیں کی گئی تھیں۔ ٹویٹر استعمال کرنے والے ایک صارف کا کہناتھا کہ اس نے ڈرائیورسے منشیات کے بارے میں بات کی جبکہ دوسرے شخص نے کہا کہ ڈرائیور نے اسے اپنا”بزنس کارڈ“ دیاتاکہ وہ اس سے منشیات خرید سکے۔اخبار ” دی ٹائمز“ کے مطابق لندن میں ایک خاتون کاکہناہے کہ ڈرائیور نے مجھے زبردستی منشیات دینے کی کوشش کی تو میں مشتعل ہوگئی اور میں اب تک اس واقعہ سے لرز رہی ہوں۔ کمپنی کے ایک کارکن نے اپنے ٹویٹ میں اس الزام کو مسترد کردیا اور خاتون سے کہا کہ وہ اپنا ای میل ایڈریس اور سفر کی تفصیلات دیں تاکہ ہم معاملے کی تحقیقات کرسکیں۔ ادھر امریکہ میں ایک شخص نے ٹویٹ کیاکہ وہ نیو اورلینز میں اوبر سے سفر کررہا تھا۔ ڈرائیور نے دوران گفتگو بتایا کہ 10سال جیل میں رہاتھا۔ ایک خاتون کاکہناتھا کہ دوران سفر اوبر کے ڈرائیور نے منشیات خریدی جبکہ ایک اور خاتون کا کہناتھا کہ ڈرائیور نے مجھے بتایا کہ میں منشیات فروخت کیا کرتا تھا۔
 

شیئر: