Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سکون آور دواو¿ں سے طویل مدتی درد میں صرف وقتی افاقہ ہوتا ہے

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ امریکہ کے ماہرین نے طویل تحقیق کے بعد پہلی بار یہ اعتراف کیا ہے کہ آکوپنکچراور یوگا سے پرانے اور طویل مدتی درد سے چھٹکارا پانے میں واقعی بہت مدد ملتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ دنیا میں آج بھی 60 فیصد سے زائد لوگ روایتی یا متبادل طریقہ علاج سے مستفید ہورہے ہیں۔ امریکی آبادی میں 30 فیصد بالغ افراد اور 12 فیصد بچے کسی نہ کسی صورت متبادل طریقوں سے اپنا علاج کرواتے ہیں۔ سائنسدانوں نے گزشتہ 50 سال کے دوران کی گئی ایسی 150 طبّی آزمائشوں اور ان سے حاصل شدہ نتائج کا جائزہ لیا جن میں دوائیں استعمال کئے بغیر درد ختم کرنے کی مختلف تدابیر کا مطالعہ کیا گیا تھا اور ان میں یوگا اور آکوپنکچر بھی شامل تھے۔ اس تجزیئے کے دوران واضح طور پر یہ بات سامنے آئی کہ یوگا اور آکوپنکچر سے طویل مدتی درد میں بہت افاقہ ہوتا ہے اور مریضوں کو ان سے واقعی میں بہت فائدہ پہنچتا ہے۔ میڈیکل کی زبان میں طویل مدتی درد سے مراد جسم کے کسی بھی حصے میں اٹھنے والی وہ تکلیف ہے جو 12 ہفتے یا اس سے زیادہ وقت تک برقرار رہے۔ تقریباً 10 کروڑ امریکی شہری ہر سال طویل مدتی درد کا شکار ہوتے ہیں۔ سکون آور دواو¿ں سے طویل مدتی درد میں صرف وقتی افاقہ ہوتا ہے اور دوا کا اثر ختم ہونے کے بعد تکلیف دوبارہ شروع ہوجاتی ہے جب کہ دواو¿ں کے ضمنی اثرات (سائیڈ ایفیکٹس) اس کے علاوہ ہیں۔ 

شیئر: