Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کینسر کا علاج دریافت

لندن۔۔۔۔۔برطانیہ اور یورپ کے ماہرین نے پروسٹیٹ کینسر کا علاج دریافت کرلیا۔ برطانیہ اور یورپی اسکالرز نے گہرے سمندر کی تاریکیوں میں جنم لینے اور زندہ رہنے والا ایسا بیکٹیریا دریافت کیا ہے جو لیز ر کی روشنی پڑتے ہی کینسر زدہ حصہ پر زہر خارج کرکے اسے ختم کردیتا ہے۔ منفرد قسم کا یہ علاج معمولی درجے کے خطرات کے حامل کینسر کے پھوڑے کے غیر جراحتی علاج پر ریسرچ کرتے ہوئے سامنے آیا۔ سائنسدانوں نے پتہ لگایا کہ مذکورہ بیکٹیریاسے دوا تیارکرکے پروسٹیٹ کینسر کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ اس دوا کا فائدہ یہ ہے کہ اسے استعمال کرنے کی صورت میں دیگر خلئے متاثر نہیں ہوتے۔ اس علاج سے کینسر زدہ انسان کو روشنی سے الرجک گولی کا انجکشن لگاکر دوا خون میں شامل کردی جاتی ہے اور پھر لیزر سے اس دواپر روشنی ڈال کر متحر ک کردیا جاتا ہے تاکہ کینسر کے جراثیم کی بیخ کنی کی جاسکے۔ 49فیصد مریض شفا یاب ہوچکے ہیں۔ یونیورسٹی کالج لندن میں میڈیکل سائنس فیکلٹی کے ڈین پروفیسر مارک امبرٹن نے واضح کیا کہ پروٹیسٹ کینسر کے علاج میں اس کی بدولت بڑی کامیابی ملی ہے۔ اس کا تجربہ 10یورپی ممالک کے 47مقامات پر کیا جاسکاہے۔

شیئر: