Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان ڈاکٹرز گروپ ریاض کا فری میڈیکل کیمپ

 
 
 سعودی وزیر صحت نے میڈیکل کیمپ کے مشاہدے کے لئے اپنا نمائندہ بھیجا،ممکن ہوا تو دوسری قومیتو ںکے مریضوں کو بھی خدمات فراہم کرینگے، منظور الحق
 
جاوید اقبال ۔ ریاض
 
پاکستان ڈاکٹرز گروپ ریاض نے سفارتخانہ پاکستان کے تعاون سے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا۔ وقت مقررہ پرمریضوں کا اژدحام ہونا شروع ہوگیا۔ سفارتخانے کے آڈیٹوریم میں مریضوں کے استقبال ، معائنے اور ادویہ کی فراہمی کیلئے پاکستانی اطبائ، نرسوں اور مقامی پاکستانی مدارس کے رضاکاروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ جنرل ، آرتھوپیڈک اور نیورو سرجن اور ناک، کان ، گلے ، دل ، معدے، جگر ، زچہ و بچہ، جلد، گردے اور مثانے کے ماہرین مریضوں کے بلا معاوضہ معائنے کیلئے موجود تھے۔ کیمپ میں بلا معاوضہ دوائیں بھی مہیا کی جاری تھیں ۔ الٹرا ساونڈ، ای سی جی اور لیباریٹری کی سہولتیں بھی دستیاب تھیں۔
 سفیر پاکستان منظور الحق نے کیمپ کے امور کا جائزہ لیا۔ انہوں نے مختلف اطباءو مریضوں سے بات چیت کی اور مفید مشورے بھی دیئے۔
کیمپ کے اختتام پر اردونیوز کو اجتماع کے منتظمین سے بات چیت کا موقع ملا۔ کیمپ کے بانی چیئرمین ڈاکٹر ریاض جاوید خواجہ ستارہ امتیاز نے بتایا کہ سفارتخانے میں مستقل طبی کلینک کا قیام 10برس قبل عمل میں آیا تھا۔اس کا مقصد سفارتخانے میں آنے والے حاجت مند مریضوں کو بلا معاوضہ معائنے اور دواﺅں کی سہولت فراہم کرنا تھا۔ 2011ءمیں یہ فیصلہ کیا گیا کہ ان مریضوں کیلئے جو صبح سفارتخانے نہیں آسکتے فری میڈیکل کیمپ منعقد کیا جائیگا۔ 2011ءسے ہر سال 2مرتبہ اس کا انعقاد ہوتا ہے ۔ ایک سوال پر ڈاکٹر ریاض خواجہ نے واضح کیا کہ بعض حالتوں میں جب مریض لاعلاج ہو اور اسے عمل جراحی کی ضرورت ہوتو اس مد کیلئے رکھے گئے ڈاکٹرز گروپ کے مخصوص فنڈ سے پاکستان بھجوا کر اسکا علاج کرایا جاتا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ ایسے مریضوں کیلئے 5سے 8ہزار ریال تک مدد دی جاتی ہے۔اضافی اخراجات اسے خود ادا کرنا ہوتے ہیں۔ پاکستان ڈاکٹرز گروپ ریاض کے صدر ڈاکٹر تنویر عزیز کنگ فہد نیشنل گارڈ اسپتال کے زیر انتظام چلنے والے کنگ عبدالعزیز میڈیکل سٹی میں اینستھیسیا کے کنسلٹنٹ ہیں۔ انہوں نے اردونیوز کو بتایا کہ وہ 2002ءسے اس گروپ سے وابستہ ہیں۔ پہلے سیکریٹری رہے پھر نائب صدر بنائے گئے۔ اب 2016ءاور 2017ءکے 2برسوں کے لئے صدر منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس کیمپ میں ایک ہزار کے قریب مریضوں کے آنے کی امید ہے۔ گزشتہ کیمپ میں 6ماہ قبل 800مریض آئے تھے۔ ڈاکٹر تنویر نے کہا کہ 25اسپیشلسٹ اور 10جنرل فزیشن مریضوں کا معائنہ کرکے انہیں دوائیں فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان سہو لتوں کے علاوہ عمومی جراحی کی سہولت بھی رکھی گئی ہے۔ بعض ماہرین کا تعلق شاہی کلینک سے بھی ہے۔ ایک سوال پر ڈاکٹر تنویر عزیز نے بتایا کہ طبی ماہرین ریاض کے تقریباً ہر بڑے اسپتال سے بلامعاوضہ خدمات مہیا کرنے کیلئے آئے تھے۔ ان میں کنگ فیصل اسپیشلسٹ اسپتال، نیشنل گارڈ اسپتال، ملٹری اسپتال، کنگ خالد یونیورسٹی اسپتال اور شمیسی جنرل اسپتال جیسے معروف ادارے شامل ہیں۔ انہوں نے پاکستان انٹرنیشنل اسکول ناصریہ، پاکستان انٹرنیشنل اسکول سلیمانیہ، برٹش اسکول اور امریکی اسکول سے آنے والے رضاکار پاکستانی بچوں کی تعریف کی اور واضح کیا کہ وہ اپنا کام انتہائی مستعدی سے انجام دے رہے تھے۔ ڈاکٹر تنویرعزیز نے کہا کہ ابتداءمیں رضاکارانہ کا م کیلئے صرف ایک سو بچوں کا انتخاب کیا گیا تھا لیکن مزید 200طلباءنے اپنی خدمات پیش کردیں۔ ایک دن قبل ان طلباءکو تربیت دی گئی تھی۔ ۔ ڈاکٹر تنویر عزیزنے بتایاکہ مریضوں کو معائنے سے پہلے حفظان صحت پر لیکچر بھی دیا جاتا تھا۔
سفیر پاکستان منظور الحق نے اردونیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر صحت نے خود اس میڈیکل کیمپ کا مشاہدہ کرنے کیلئے آنا تھا تاہم بعض مصروفیات کے باعث اپنا نمائندہ ڈاکٹر عبداللہ الشریف بھیج دیا ۔ ڈاکٹر الشریف نے کیمپ کے انعقاد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس امر کو سراہا کہ مریضوںکو حفظان صحت کے اصولوں پر لیکچر بھی دیئے جاتے ہیں۔ ایک سوال پر منظور الحق نے کہا کہ اس میڈیکل کیمپ کا انعقاد ایک نعمت غیر مترقبہ ہے۔ بنیادی طور پر تو یہ حاجت مند پاکستانیوں کیلئے ہے تاہم گر کسی دوسری قومیت کے ضرورتمند اور نادار مریض بھی اس سے استفادہ کرنا چاہیں تو انسانیت کی بنیادوں پر انہیں بھی یہ خدمت فراہم کرنے پر غور کیا جاسکتا ہے۔ مستقبل میں ایک ایسے کیمپ کا انعقاد بھی ممکن ہے جس میں دوسرے ممالک کے مقیمین کو سہولت مہیا کی جائے۔ اس سوال پر کہ کیا اس میڈیکل کیمپ کا پاکستانی سفارتخانے سے باہر کسی اور جگہ بھی انعقاد ممکن ہے ۔ 
منظور الحق نے کہا کہ یہ سعودی وزارت صحت کے تعاون سے ہی ہوسکتا ہے ۔ اس کے لئے کوئی مناسب جگہ بھی تلاش کرنی پڑیگی۔ انہوں نے میڈیکل کیمپ میں مریضوں کی روز افزوں تعداد پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس امر کو یقینی بنانے کیلئے کہ ہر مریض کو سہو لتیں میسر ہوں ۔صبح کے وقت ہفتے میں 5دن خدمات مہیا کرنے والے میڈیکل کلینک کا وقت بڑھایا جاسکتا ہے ۔ کچھ مریض سفارتخانے کی مہیا کردہ اس سہولت سے مستفید ہوسکتے ہیں۔ طبی معائنے، ٹیسٹ اور خصوصاً دانت کے امراض والے مریض صبح سویرے آسکتے ہیں۔ منظور الحق نے اس بات پر اظہار مسرت کیا کہ پاکستانی کمیونٹی کے صاحب استطاعت لوگ مریضوںکے معائنے کیلئے بلا معاوضہ مشینیں خیراتی مد میں دی تھیں۔ ایسے اداروں اور افراد نے گمنام رہنا پسند کیاتھا۔ انہوں نے رضاکار بچوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا جذبہ قابل تعریف ہے ۔ انکی موجودگی سے مریضوں اور اطباءکے کام میں آسانیاں پیدا ہوگئی تھیں۔ منظور الحق نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی حکومت کا شکریہ ادا کیا جس کے زیر سایہ ایسے کیمپ کا انعقاد پاکستانی کمیونٹی کیلئے انتہائی مفید ثابت ہورہا ہے۔
******

شیئر: