Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوشل میڈیا ”ناخوش قوم“ پیدا کررہا ہے

کیلیفورنیا ...... ایسے بچے جو ہر وقت سوشل میڈیا سے جڑے رہتے ہیں وہ اپنی زندگی میں بہت کم ہی مطمئن ہوتے ہیں جبکہ بچیوں کیلئے تو یہ انتہائی تباہ کن ہیں۔ برطانیہ میں 10 سے 15سال تک کے 4ہزار بچوں کا جائزہ لینے کے بعد تحقیقی رپورٹ تیار کی گئی ہے۔ اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اگر ان بچوں کو صرف ایک گھنٹہ بھی سوشل میڈیا سے استفادہ کرنے دیا گیا تو اس سے انکی بے اطمینانی کم ہوسکتی ہے۔ تاہم بچوں کو سوشل میڈیا پر لوگ ہراساں کرسکتے ہیں اور اسی طرح وہ سماجی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیتے جبکہ اپنی زندگیوں کا سوشل میڈیا پر آنے والے بچوں سے موازنہ کرکے ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں۔ بچوں سے انکی زندگی کے مختلف پہلووں کے بارے میں دریافت کیا گیا تھا جس میں انکے اسکول کاکام، انکی ظاہری حالت، خاندان، دوستوں اور مجموعی طور پر انکی زندگی کے حوالے سے سوالات کئے گئے۔ ان سے یہ بھی پوچھا گیا کہ وہ کونسے سوشل نیٹ ورک پر جاتے ہیں اور وہاں اپنے دوستوں سے کتنی دیر باتیں کرتے ہیں۔ 45فیصد بچوں نے کہا کہ وہ ایک گھنٹے سے زیادہ دیر سوشل میڈیا پر گزارتے ہیں جبکہ 10فیصد کا کہناہے کہ وہ 4گھنٹے یا اس سے زائد دیر تک فیس بک وغیرہ پر مصروف رہتے ہیں۔ لڑکوں نے بتایا کہ انہیں سوشل میڈیاپر بننے والے اپنے دوستوں سے زیادہ خوشی نہیں ہوتی۔ اس ماہ کے شروع میں ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے بچوں میں خود کو نقصان پہنچانے کا رجحان پرورش پا رہا ہے۔ پچھلے دو برسوں میں ایسے بچوں کی تعداد میں 14فیصد اضافہ ہوا جنہوں نے خود کو زخمی کرلیا تھا ، زہر پی لیا تھا یا دوائیں حد سے زیادہ کھالی تھیں۔ ان سب کو اسپتالوں میں داخل کردیا گیا تھا۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ فیس بک، ٹویٹر اور انسٹا گرام ”ناخوش بچوں کی قوم“ پیدا کررہا ہے کیونکہ یہ بچے جب اپنے دوستوں سے بات چیت کرکے خود کا موازنہ کرتے ہیں تو خود کو حقیر جاننے لگتے ہیں۔
 

شیئر: