Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ذیابیطس اور ہائپرٹینشن کی ادویہ،سرطان کیخلاف موثر

  لندن ....طبی ماہرین نے تارہ تحقیق کے بعد کہا ہے کہ ذیابیطس کی دوا کو اگر ہائپرٹینشن کو روکنے کےلئے دی جانے والی دواکے ساتھ ملا کر استعمال کرایاجائے تو یہ سرطانی خلیات کے خلاف موثر ”جنگ“ کر سکتی ہیں۔” سائنس ڈیلی “ نامی ویب سائٹ کے مطابق بیسل یونیورسٹی میں پروفیسر میخائل ہال کی قیادت میں تحقیق کرنے والی ٹیم نے یہ بھی کہا ہے کہ ان دواﺅں کے مرکب کے خلاف خاص طور پر سرطانی خلیات ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹائپ 2ذیابیطس کی صورت میں بڑے پیمانے پر مریض کو ”میٹفارمن“ نامی دوا استعمال کرائی جاتی ہے ۔ اس میں خون میں موجود شکر کی سطح کو کم کرنے کے ساتھ اس میں سرطان مخالف خصوصیات بھی پائی جاتی ہیںتاہم ذیابیطس کے لئے اس دوا کی جو مقدار استعمال کرائی جاتی ہے وہ سرطان سے موثر انداز میں لڑنے کے لئے بہت کم ہوتی ہے ۔ پروفیسر میخائل کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم نے تحقیق کے دوران ایک غیر متوقع دریافت کی ہے جس کے مطابق ہائپر ٹینشن کے عارضے میں استعمال کرائی جانے والی دوا”سائروسنگوپائن“، ذیابیطس کی دوا ”میٹفارمن“ میں سرطان مخالف خصوصیات کو طاقتور بنا دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں دواﺅں کامرکب سرطانی خلیات کو خودکشی کی جانب مائل کر دیتا ہے۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر ذیابیطس کے خلاف استعمال کی جانے والی ”میٹفارمن“زیادہ مقدار میں مریض کو استعمال کرائی جائے تو یہ سرطانی خلیات کی نمو کو روک دیتی ہے مگر اسکے ساتھ ہی غیر مطلوبہ جانبی اثرات بھی پیدا کرتی ہے ۔ اس صورتحال کے پیش نظر ماہرین طب نے 1000سے زائد دواﺅں کے بارے میں تحقیق کی کہ آیا یہ ”میٹفامن“ کے سرطان مخالف عمل کو تیز تر کر سکتی ہیں یا نہیں؟ اس دوران انہیں پتا چلا کہ ہائپر ٹینشن کے مرض میں استعمال کرائی جانے والی دوا ”سائروسنگوپائن“اس ضمن میں سب سے زیادہ کارآمد ثابت ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ا ن دو دواوں کی ”کاکٹیل“سرطان کی متعدد اقسام کے خلاف موثرثابت ہوئی ہے ۔

شیئر: