Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ :مفتی خلیل احمد اور مولانا خواجہ شریف کے اعزاز میں تقریب

 
گلوبل نیٹ ورک آف تلنگانہ این آر آئیز کے " جی 21 بزنس گروپ" نے اہتمام کیا ،عالم اسلام کی بقااور سلامتی کیلئے ر قت انگیز دعا 
 
گلوبل نیٹ ورک آف تلنگانہ این آر آئیز گروپ کے شعبہ تجارت کے " جی 21 بزنس گروپ" کی جانب سے حیدرآباد دکن کی دینی درسگاہ جامعہ نظامیہ کے شیخ الجامعہ الشیخ مولانا مفتی خلیل احمد اور شیخ الحدیث مولانا خواجہ شریف کی آمد پر دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔جدہ کے عالم دین مولانا مفتی عمر ندوی ( امام و خطیب جامع مسجد سلیمانیہ جدہ ) کے علاوہ جی این ٹی این آر آئیز کے اراکین کے اور دیگر تنظیموں کے صدور و اراکین نے شرکت کی ۔ مولانا مفتی خلیل احمدنے اپنے خطاب میں کہا کہ ریاست حیدرآباد کسی زمانے میں انتہائی خوشحال تھی لیکن اللہ کا نظام ہے کہ کوئی بھی چیز دیرپا نہیں ہوتی سقوط حیدرآباد کے چند برسوں بعد جب مملکت سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک میں تجارت اور روزگار کے ذریعے عام ہوئے تو آپ نے ہجرت کی اور حصول معاش کے ساتھ مخلوق خدا کی فلاح و بہبود کیلئے سرگرداں ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ رزق کی کشادگی اور فراوانی کے 10 میں سے 9 حصے تجارت میں رکھے گئے ۔ تجارت حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے ۔ نبوت سے پہلے آپ تجارت کرتے تھے ۔ انہوں نے حیدرآبادی کمیونٹی کے جی 21 گروپ کو مبارکباد دی کہ وہ ایک نیک کام کر رہے ہیں ۔ ہندوستانی ریاست کیرلہ کا ذکرکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس طرح ان لوگوں میں اتحادہے اور وہ اپنی ریاست اور کمیونٹی کیلئے مل جل کر کام کرتے ہیں وہ ہم سب کیلئے قابل تقلیدہے ۔ انہوںنے نصیحت کی کہ وہ صدق دل اور ایمانداری سے تجارت کریں کیونکہ اسی میں برکت اور ترقی کا راز چھپا ہوا ہے ۔ انہوںنے مملکت میں مقیم دکن کے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ مالی بحران سے پریشان نہ ہوں ۔ مصائب اور آزمائشیں اللہ کے محبوب بندوں پر ہی آتی ہیں اگر ثابت قدم رہیں تو اللہ کی نصرت و فتخ ہمارا مقدر ہوگی ۔ 
مولانا عمر ندوی نے اس موقع پر کہا کہ اللہ تعالیٰ نے کاروبار میں روزی کا بہت بڑا حصہ رکھا ہے ۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ایمانداراور سچا تاجر کل قیامت میں اولیا ، شہداءاور انبیاءکے ساتھ اٹھایا جائے گا ۔اس بلندو بالا مقام پر پہنچنے کیلئے ان 2 خوبیوں کو اپنانا بے حد ضروری ہے ۔ پہلی ایمانداری اور دوسری سچائی ۔ مولانا عمر نے کہا کہ اگر ہمارا مقصد لوگوں کو نفع پہنچانا ہواور اپنی آمدنی کا کچھ حصہ اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کا ارادہ کرلیں تب تو یقینا اللہ تعالی اس میں خیر و برکت عطا کرے گا۔ ایسا تاجر دین و دنیا کی بھلائیاں حاصل کرلے گا ۔ 
ڈاکٹر سید علی محمود پیٹرن جی ٹی این این آر ائیز نے علماءکا خیرمقدم کیا اور کہا کہ علماءامت محمدیہ کی ریڑھ کی ہڈی ہیں ۔یہ ہمارا سرمایہ عظیم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مملکت میں بہت سی کمپنیاں بند ہونے کے باعث تارکین وطن پریشان ہیں۔ روزمرہ کے اخراجات دن بدن مشکل ہوگئے۔ ایک کوشش کی کہ تارکین کو تجارت سے منسلک کریں اور سرمایہ ابتداءمیں ا تنا رکھیں جتنی جیب اجازت دیتی ہے ۔ 21 لوگوں کی شراکت سے پہلی بنیاد ڈالی ہے ۔ ایسے مزید 5 گروپ انویسٹ کرنے کیلئے تیار ہیں جنہیں بہت جلد ساتھ لیکر تجارت کو فروغ دینگے ۔ 
صدر جی ٹی این این آر آئیز اعجاز احمد خان نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے بیرون ملک حیدرآبادیوں کی بڑی تعداد نے جوائنٹ تجارت کی بنیاد ڈالی ہے ۔ ہمارا مصمم ارادہ ہے کہ اپنی آمدنی کا کچھ فیصد اللہ کی راہ میں ضرور خرچ کرینگے۔
شیخ الحدیث مولانا خواجہ شریف نے اس موقع پر تجارت میں خیر و برکت کیلئے اور مملکت میں روزگار کےلئے پریشان حال لوگوں کیلئے دعا کی ۔ اس موقع پر انہوںنے عالم اسلام کی بقااور سلامتی کیلئے بھی ر قت انگیز دعا کی۔ 
تقریب میں شرکت کرنے والوں میں مولانا نوید افروز ، ندیم عبدالباسط،عبداللہ افضل ، عبدالرحمان بیگ ، عرفان قریشی ، شمیم کوثر ، خالد مدنی ، محمد سلمان ، محمود مصری ، محمد عزیز الحسینی ، میر عارف علی ، احمد عبدالحکیم ، محمود بلشرف اور دیگر احباب موجود تھے ۔ مرزا قدرت نواز بیگ نے مہمان علماء اور شرکاءکا شکریہ ادا کیا ۔ 
٭٭٭٭٭٭

شیئر: