Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ارونا چل پردیش میں بھی بی جے پی کی حکومت

گوہاٹی ..شمال مشرقی ریاست آسام کے بعد بی جے پی نے علاقے کی دوسری ریاست اروناچل پردیش میں اپنی حکومت قائم کرلی ۔ بی جے پی کو الیکشن لڑے بغیر حکومت تشکیل کرنے کا موقع ملا ہے ریاست کی حکمراں جماعت پی پی اے اپنے ہی غلط فیصلے کے ذریعے اقلیت میں آگئی اس طرح اقتدار بی جے پی کے ہاتھ میں پہنچ گیا۔ گزشتہ روز پی پی اے نے اپنے وزیراعلیٰ پیماکھنڈو اور ڈپٹی وزیر اعلیٰ سمیت 6 ارکان اسمبلی کو پارٹی سے معطل کردیا تھا۔ پی پی اے نے الزام لگایا تھا کہ وزیراعلیٰ اپنے قریبی ساتھیوں کے ساتھ پارٹی مخالف سرگرمیو ں میں حصہ لے رہے ہیں لہذا وہ اعتماد گنوا چکے ہیں۔ بی جے پی نے اس موقع پر اعلان کیا تھا کہ وہ وزیراعلیٰ پیماکھنڈو کی حمایت کرتی ہے اگر تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تو پھر اس کے تمام ارکان وزیراعلیٰ کی حمایت کریں گے۔ پی پی اے نے اپنے اجلاس میں نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب نہیں کیا تھا کہ اچانک ہی پیما کھنڈو اور پی پی اے کے 33 ارکان اسمبلی نے بی جے پی میں شمولیت کا اعلان کردیا۔ یہ معاملہ اسپیکر کے سامنے پیش کیا گیا اور اس طرح بی جے پی کی تصدیق کے بعد پیما کھنڈو اور ان کے 33 ارکان اسمبلی کو بی جے پی کی شناخت دے دی گئی جس کے بعد ہفتہ کو خصوصی اجلاس طلب کیا گیا جس میں بی جے پی اور پی پی اے کے تمام باغی 33 ارکان اسمبلی نے پیماکھنڈو کو ہی اپنا پارلیمانی لیڈر منتخب کرلیا۔

شیئر: