Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دروغ گوئی کو کیسے پکڑا جاسکتا ہے؟

  لندن ...... جسمانی حرکات و سکنات سے انسان کی سوچ و فکر اور رویئے کا اندازہ لگانے کے ماہرین نے برسوں کی تحقیق اور تجربے کے بعد چند ایسی علامتوں کی واضح نشاندہی کردی ہے جن کی مدد سے جھوٹ بولنے والے شخص کی علامتوں کی واضح نشاندہی کردی۔ جن کی مدد سے جھوٹ بولنے والے شخص کی دروغ گوئی پکڑی جاسکتی ہے۔ ایک ایسے وقت میں تقریباً ہر شخص کبھی نہ کبھی یا عادت ہوجائے تو اکثر جھوٹ بولتا ہے یا کسی کے جھوٹ کو سمجھنا آسان نہیں ہوتا مگر ماہرین کے مطابق صرف 10منٹ کے مشاہدے سے جھوٹ ظاہر ہونے لگتا ہے۔ 10منٹ میں ایک شخص کم از کم 3مرتبہ جھوٹ بولتا ہے۔ ان علامتوں میں ایک علامت یہ بھی ہے کہ جھوٹ بولنے والا دوران گفتگو بلاوجہ کھانسنے لگتا ہے مگر 90فیصد افراد کھانسنے کو جھوٹ کی علامت نہیں سمجھتے حالانکہ کھانسی کا غلبہ اسی وقت ہوتا ہے جب اسکا دل اور دماغ اور دوسرے حیاتی اعضا ءدروغ گوئی کی زبان کا ساتھ نہیں دیتے۔ اسی طرح کوئی شخص دوران گفتگو نظریں پھیرتا رہے اور اپنی نگاہ ایک جگہ یا مخاطب پر مرتکز نہ کرسکے تو وہ جھوٹ بول رہا ہوتا ہے۔ کچھ لوگوں کا رنگ بھی جھوٹ بولتے وقت اڑنے لگتا ہے یا پھر انکی گردن کے پیچھے خارش ہونے لگتی ہے جبکہ بسا اوقات پسینے بھی چھوٹنے لگتے ہیں۔
 

شیئر: