Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ھزل

 - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - ----------------------------------------

 

ڈاکٹر محمد سعید کریم بیبانی۔جدہ

 

قوم کو لُوٹے مگر اسکا گلا مت گھونٹے

لیڈر ایسا بھی کوئی صاحب کردار آئے

وہ الیکشن ٹو الیکشن ہی ملے ووٹر سے

جیت کر شکل دکھانے بھی نہ اک بار آئے

پرمشن چار کی ہے ایک کئے بیٹھا ہوں

یہ خیال آئے مجھے اور کئی بار آئے

قیس صحرا سے نہ لوٹا کہ وہ اُم لیلیٰ

دھمکیاں دیتی تھی اب مڑ کے خبردار آئے

دیکھنا گر ہی نہ جانا سر بازار کہیں

پاؤ ں کے نیچے جو پائنچۂ شلوار آئے

پانسے کے سونے کا زیور بھی کہاں خالص ہے؟

شادی بھگتائے، ولیمہ ہو تو زنگار آئے

عیسوی سال مناتے ہو مسلمانو تم

سال نو ہجری مناتے ہوئے کیا عار آئے

چانس کی بات ہے بیبانی شفا ہو کہ نہ ہو

کوئی گارنٹی نہیں جیسا بھی بیمار آئے

شیئر: