Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطری شہزادے کاخط محض یادداشت لگتا ہے ،سپریم کورٹ

 اسلام آباد... پانامہ کیس میں وزیراعظم کے وکیل نے سپریم کورٹ کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات کے جوابات جمع کرادیئے۔سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے دلائل میں کہا کہ سرمایہ کاری کے بارے میں والد کچھ اور اولاد کچھ اور کہتی رہی۔وزیراعظم کے کسی بیان میں قطری خط کا کوئی ذکر نہیں۔ ساری جائداد ایک پوتے کو منتقل نہیں ہو سکتی۔جسٹس اعجاز افضل نے نعیم بخاری سے استفسار کیا کہ قطری شہزادے کا بیان سنی سنائی باتیں ہیں تو اسے بطور ثبوت کیوں استعمال کر رہے ہیںجس پر نعیم بخاری نے کہا کہ قطری شہزادے کا خط ہماری نہیں وزیر اعظم کی پیش کردہ دستاویز ہے۔خط کو کارروائی سے نکال پھینکا جائے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ اس خط کو کیسے نکال پھینکیں کیونکہ وزیر اعظم کے بچوں کا انحصار اس پر ہے۔یہ خط وزیراعظم کے بچوں کی تائید میں لکھا گیا ہے۔ خط نکال دیا تو بچوں کے موقف کی حیثیت کیاہوگی۔ قطری شہزادے کا خط محض یادداشت لکھتا ہے۔ حقیقت جاننے کے لئے دوسرے فریق سے بھی سوالات کریں گے۔نعیم بخاری نے کہا کہ قطری شہزادے کے خط کو نکال دیں تو ساری جائداد شریف فیملی کی ہے۔ اس سے سارا کیس واضح ہوجائے گا۔ 

شیئر: