Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہندمیں گینڈوں کی تعدادبڑھ گئی

نئی دہلی ..... وائلڈ لائف کے عالمی ادارے ڈبلیو ڈبلیو ایف کے ہندوستانی چیپٹر کی طرف سے فراہم کردہ اطلاعات کے مطابق ہند میں گینڈوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔اعدادوشمار کے مطابق 1905ءمیں انکی تعداد صرف 75تھی جو 2012ءمیں 2700تک پہنچ گئی۔ ایک زمانہ تھا کہ اسے نیست و نابود ہوجانے کے خطرات سے دوچار جانوروں میں شمار کیا جاتاتھا مگر 1986ءسے انکی افزائش نسل پر خاطر خواہ توجہ دی گئی۔ واضح ہو کہ یہ گینڈے ہندوستان اور نیپال کے مختلف علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔ انکا وزن لگ بھگ ایک ہزار کلو گرام ہوتا ہے اور ایسے بھاری بھرکم جانوروں میں ہاتھی اور دریائی گھوڑے شامل ہیں۔ ہند میں گینڈے جنگلات سے بڑے بڑے درختوں کے پودوں اور بیج کو جگہ جگہ پھیلانے کا بھی باعث ہوتے ہیں۔ جس سے جنگلات کو فروغ ملتا ہے او رمیدانی علاقوں میں بھی بڑے بڑے درخت اگنے لگتے ہیں۔ یہ بھاری بھرکم جانور زیادہ تر خاص قسم کی گھاس اور سبزیوں پر زندہ رہتے ہیں۔کسی زمانے میں ہندوستانی گینڈوں کی زیادہ تعداد پاکستان، شمالی ہند، برما(میانمار)، نیپال، بھوٹان اور بنگلہ دیش میں پائی جاتی تھی۔ انٹرنیشنل گینڈا فاونڈیشن کے مطابق اس وقت دنیا بھرمیں ا نکی آبادی 3500سے تجاوز کررہی ہے جو ایک خوش آئند صورتحال ہے۔ مالی اعتبار سے یہ جانور بھی بہت اہم ہے۔ گینڈے کے سینگ کی قیمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہ سینگ جو بازار میں 60ہزار ڈالر فی پاونڈ کے حساب سے فروخت ہوتا ہے چین اور ویتنام میں مختلف وجوہ کی بناءپر اسکی مانگ بہت زیادہ ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق ایک گینڈا روزانہ اوسطاً کم از کم 40کلو گرام گھاس کے پتے اور سبزیاں کھاتا ہے۔
 

شیئر: