Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پانامہ کیس ،مریم نواز نے تمام الزامات مسترد کردئیے

 اسلام آباد... سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت جمعہ کو بھی جاری رہی۔ سماعت کے آغاز پر اسحاق ڈار اور مریم نواز کے وکیل شاہد حامد نے عدالت میں مریم نواز کی آمدنی، جائداد اور ٹیکس کی تفصیلات جمع کرائیں۔مریم نواز نے تمام الزامات کو مسترد کردیا۔عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کے نام سے1993 سے 1996 کے درمیان بے نامی فلیٹس خریدے گئے۔جب فلیٹ خریدے گئے اس وقت مریم نواز کم عمر تھیں اور ان کا کوئی ذریعہ آمدن نہیں تھا۔دنیا کو دکھانے کے لئے مریم صفدر کو بینیفشری ظاہر کیا گیا۔ ان کے اصل مالک نواز شریف ہیں۔ اسی طرح دبئی میں بھی بے نامی اسٹیل مل لگائی گئی۔ مریم نواز آف شور کمپنیوں کی بینیفیشل مالک ہیں ۔ جسٹس اعجاز افضل نے استفسار کیا کہ۔ لندن فلیٹس مریم نواز کو کب اور کیسے منتقل ہوئے۔ کیا مریم کو جائداد منتقلی کا کوئی دستاویزی ثبوت ہے،کوئی ایسی دستاویز ہے جس سے ثابت ہو کہ 2006 کی ٹرسٹ ڈیڈ غلط ہے۔عمران خان کے وکیل نے کہا کہ جائداد کی تفصیل سے متعلق کوئی دستاویز نہیں تاہم مریم نواز کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی فراہم کردہ دستاویز درست ثابت کریں۔ جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ بے نامی جائدادوں سے متعلق قانون موجود ہے۔کیا تحفے میں دی گئی رقم بے نامی ہو جاتی ہے۔تنازع صرف ٹرسٹی اور بینیفیشل مالک کا ہے۔مریم اور حسین نواز کے ٹرسٹ ڈیڈ پر دستخط ہیں اور دونوں ٹرسٹی اس ڈیڈ کو تسلیم بھی کرتے ہیں۔ فلیٹس کی آمدن نہیں تھی تو ٹرسٹ ڈیڈ کی کیا ضرورت تھی۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ اصل سوال ریکارڈ کا ہے۔ بار ثبوت اس پر ہوتا ہے جس کے قبضے میں چیز ہوتی ہے۔ معلوماتی خط میں مریم نواز کے ذرائع آمدن فیملی بزنس لکھا ہے۔ اس بات سے کس حد تک خاندان کے دوسرے لوگوں سے تعلق بنتا ہے۔دوسرا فریق بتائے کمپنیاں کب بنی ،کس نے بنائی اور پیسہ کہاں سے آیا۔ دوسرے فریق کا موقف سن کر حکم دے سکتے ہیں کہ دستاویز پیش کریں۔ عدالت کا اختیار ہے کہ دستاویز طلب کرے۔ سچ تک پہنچنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ 
 

شیئر: