Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

استعمال شدہ تولیے میں خطرناک جراثیم

نیویارک ..... تجربے میں یہ بات اکثر سامنے آتی ہے کہ لوگ تولیوں کی صفائی ستھرائی کا خیال بہت کم رکھتے ہیں۔ حد یہ کہ صفائی ستھرائی پسند کرنے والے افراد بھی بستر، چادر، لباس، تکیہ غلاف سب کی صفائی کا خاص خیال رکھتے ہیں مگر تولیوں کی صفائی کا خیال نہیں کرتے۔ نیویارک یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے جو تحقیقی رپورٹ جاری کی ہے اس کے مطابق استعمال شدہ تولیے خطرناک جراثیم، مردہ جلد کے چھلکے اور جسمانی رطوبت سے بھرے ہوتے ہیں۔ سائنسدانوں نے خبردا رکیا کہ استعمال شدہ تولیوں کی گندگی اور اس پر پڑے جراثیم ان لوگوں کیلئے بطور خاص نقصان دہ ہیں جو دوسروں کا تولیہ استعمال کرتے ہیں۔ اسلئے پروفیسر ٹیرنو کی تجویز ہے کہ ہر شخص کو زیادہ سے زیادہ تین بار تولیہ استعما ل کرنا چاہئے۔اسکے بعد اسے لازمی طور پر دھو دینا چاہئے یہ رپورٹ ٹیکنیکل انسائڈر نامی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گیلا تولیہ جراثیم اور کیڑے مکوڑو ںکی آماجگاہ اور پیدائش کی جگہ ہے۔

شیئر: