Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عربی سیکھنے کیلئے آسان اسباق پر مشتمل سلسلہ اردودں طبقے کیلئے معاون ثابت ہوگا

 - - - - - -  - - - - - - - - - -  -- - - - -

(گیارہواں سبق)

 - - - - - - - -- - - - - - - - - - -  - - -

سابقہ درسوں میں اتنے الفاظ کی مشق کرادی ہے جو چھوٹے چھوٹے جملے بنانے کیلئے کافی ہیں۔

زبان الفاظ یاد کرنے سے نہیں آتی بلکہ الفاظ کی صحیح ترکیب سے آتی ہے ۔ اس لئے ہم یہ چاہتے ہیں کہ اب آپسے مفید ترکیبوں یعنی جملوں کی مشق کرائیں۔لیکن الفاظ کی صحیح ترکیب یا جملے بنانے کیلئے ابھی آپ کو مزید دو چیزوں کا جاننا بیحد ضروری ہے ۔

ایک اسم اشارہ ہے اور دوم ضمیر۔

اسم اشارہ اس اسم یا لفظ کو کہتے ہیں جس کے ذریعہ کسی شخص یا چیز کی طرف اشارہ کیاجائے اور جس شخص یا چیز کی طرف اشارہ کیاجاتاہے اس کو ’’مشار الیہ‘‘ کہتے ہیں۔

اپنی گفتگو یا تحریر میں جس شخص یا چیز کی طرف اشارہ کرتے ہیں اس کے بارے میں تین باتوں کا ضرور لحاظ رکھتے ہیں۔ اس شخص یا چیز کا موقع یامحل وقوع کیا ہے؟ یعنی کیا وہ بہت دور ہے، یادرمیانی مسافت پر ہے، یا قریب ہے؟

دوم یہ کہ جس شخص یا چیز کی طرف اشارہ کرتے ہیں وہ مذکر ہے یا مؤنث ؟

سوم یہ کہ مشار الیہ ایک ہے یا دو ہیں ، یا دو سے زیادہ ،

ایک کو عربی میں واحد، دو کو تثنیہ اور دو سے زیادہ کو جمع کہتے ہیں۔

اب اگر مشارالیہ یعنی جس شخص کی طرف اشارہ کرنا مقصود ہو ، ایک ہو، مذکر ہواور بہت دور ہو تو اس کیلئے عربی زبان میں ’’ذلک‘‘ کا لفظ خاص ہے جیسے ذلک البیتُ جمیلٌ وہ گھر بہت خوبصورت ہے۔ ذلک الرجلُ طویلٌ وہ آدمی بڑا لمبا ہے۔ ذلک المسجدُ واسعٌ وہ مسجد بڑی کشادہ ہے۔ اگر دور کا وہ شخص یا چیز جسکی طرف اشارہ کرنا مقصود ہو ایک ہو اور مؤنث ہو تو اس کیلئے تِلْکَ کا لفظ خاص ہے۔ جیسے

تلک الحدیقۃُ کَبیرۃٌ وہ باغ بہت بڑا ہے۔

تلک الشجرۃُ عالیۃٌ وہ درخت بڑا اونچا ہے۔

تلک السیارۃُسُرعۃٌ وہ کار بڑی تیزی سے جارہی ہے یا وہ کار بڑی تیز رفتار ہے۔

درمیانی مسافت پرموجود کسی مذکر ایک فرد کی طرف اشارہ کرنے کیلئے ذَاکَ ہے یعنی ذالک کی لام نکال دیجیئے تو وہ ذاک ہوجائے گا جو متوسط یا درمیانی مسافت پر موجود شخص یا چیز کی طرف اشارہ کرنے کیلئے استعمال ہوگا

جو شخص مذکر ہو اور ایک ہو جیسے ذاکَ البیتُ جمیلٌ وہ گھر بہت خوبصورت ہے ، ذاکَ الرجُلُ طویلٌ وہ آدمی یعنی مرد بڑا لمبا ہے۔ ذاک المسجدُ واسعٌ وہ مسجد بڑی کشادہ ہے اور اگر درمیانی مسافت یا متوسط دوری پر موجود واحد مؤنث کی طرف اشارہ کرنا ہو تو اس کیلئے عربی میں ہم تِیْکَ کالفظ استعمال کرتے ہیں۔ جیسے

تِیْکَ الحدیقۃُ کبیرۃٌ، وہ باغ بہت بڑا ہے۔ تِیْکَ الشجرۃٌ عالیۃٌ وہ درخت بہت اونچا ہے ۔ تِیْکَ السیارۃٌ مسرعۃٌ وہ کاربڑی تیز رفتار ہے۔

متوسط دوری پر موجود مشار الیہ کیلئے خاص اسم اشارہ کا ذکر

ہم نے آپ کی معلومات میں اضافہ کیلئے کیاہے۔ ورنہ اہل زبان آجکل صرف دور اور قریب کیلئے اسم اشارہ استعمال کرتے ہیں ۔ متوسط دوری کیلئے کوئی خاص لفظ استعمال نہیں کرتے لہذا آپ ہر طرح کی دوری کیلئے ذلک اور تلک استعمال کریں۔ یعنی ذلک واحد مذکر کیلئے اور تلک واحد مؤنث کیلئے۔ مشارالیہ قریب کے لئے اگر وہ واحد مذکر ہوتو ہٰذا اور اگر واحد مؤنث ہو تو ہٰذِہِ بولتے ہیں۔ جیسے

ہذا کتابُ خالدٍ یہ خالد کی کتاب ہے۔

ہذا بیتُ علیٍ یہ علی کا گھر ہے۔

ہٰذا محمودٌ یہ محمود ہے ،

ہذِہِ زینبُ یہ زینب ہے،

ہٰذِہِ البنتُ جمیلۃٌ یہ لڑکی بڑی خوبصورت ہے ۔

ہٰذِہِ المرأۃ مُحْسِنَۃٌ یہ عورت بڑی احسان نواز ہے،

ہٰذِہِ طبیبۃٌ یہ لیڈی ڈاکٹر ہے۔ وغیرہ

اور اگر کسی شخص یا چیز کے بجائے کسی جگہ یا مکان کی طرف اشارہ کرنا ہوتو قریب کیلئے ھُنا یا ہاھنا اور دور کیلئے ہناک یا ہنالَک بولا جاتا ہے۔ ہنایاہاہنا کے معنی یہاں اور ہناک یا ہنالک کے معنی وہاں کے ہیں ۔ جمع کیلئے چاہے وہ مذکر ہو یا مؤنث ایک ہی لفظ ہے اُوْلائِ واو لکھا تو جاتا ہے لیکن پڑہا نہیں جاتا۔ واو کے بجائے الف مقصورہ کے ساتھ بھی اس کا استعمال ہوتا ہے جیسے اُولیٰ اس لفظ کے شروع میں ہائے تنبیہ کا اضافہ کرکے اور آخر میں ک خطاب بڑھا کر ہٰوَلا ء اور اُولئک بھی مستعمل ہے لیکن ہر حالت میں ’’واو‘‘ کا اظہار نطق میں نہیں ہوتا صرف لکھنے میں ہوتا ہے جیسے ھوُلاء الرجالُ یہ مرد حضرات، ہوُلاء السیداتُ یہ خواتین ، اُولئک الرجالُ اور اولئک السیداتُ

عربی زبان میں اسم اشارہ کی بحث بڑی طویل ہے ہم نے آپ کے معیار کے پیش نظر صرف نہایت ضروری قواعد کا ذکر کیا ہے اگرآپ انہیں یاد کرلیں گے تو انشاء اللہ آپ کو جملے بنانے میں کوئی دشواری نہیں ہوگی۔

آئندہ درس میں ان الفاظ کی مشق کرائیں گے۔

شیئر: