Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پانامہ لیکس،جسٹس کھوسہ نے ریمارکس واپس لے لئے

 اسلام آباد...سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کے معاملے پر وزیراعظم نواز شریف کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران جسٹس آصف سعید کھوسہ نے آرٹیکل 62 اور 63 سے متعلق ریمارکس واپس لے لئے۔ جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ آرٹیکل 62 اور 63 سے متعلق ریمارکس نہیں د ینے چاہیے تھے۔ اپنے الفاظ پر ندامت ہے، انہیں واپس لیتا ہوں۔جسٹس آصف سعید نے ریمارکس دیئے تھے کہ اگر آرٹیکل 62 اور 63 لاگو دیا جائے تو پارلیمنٹ میں صرف سراج الحق ہی بچیں گے۔ سماعت کا آغاز ہوا تو تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری نے دلائل جاری رکھے اور کہا کہ سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک کی رپورٹ سے منی ٹریل کا سراغ ملتا ہے۔جسٹس شیخ عظمت نے ریمارکس دیئے کہ جن دستاویزات کی روشنی میں رپورٹ تیار ہوئی وہ ہمارے سامنے نہیں۔ جسٹس گلزار نے کہاکہ رحمٰن ملک کی رپورٹ محض الزامات ہیں، اس سے کچھ ثابت نہیں ہوتا۔ سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ منی لانڈرنگ کے حوالے سے تحقیق تو بہت ہوئی لیکن نتیجہ کوئی نہیں نکلا۔ تحریک انصاف نے حدیبیہ پیپز ملز کے معاملے پر 300 صفحات پر مشتمل اضافی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرائیں۔

شیئر: