Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انتہائی بڑا شہابیہ کرہ ارض کے قریب سے گزرگیا

  ایریزونا.... علم فلکیات کے ماہرین اور دوسرے سائنسدان ایک عرصے سے یہ جانتے رہے ہیں کہ کوئی نہ کوئی شہابیہ وقتاً فوقتاً مدار کی گردش کے دوران زمین کے قریب سے گزرتا ہے مگر اسکی یہ روایتی ”قربت “بھی لاکھوں میل دور ہوتی ہے اب ایریزونا یونیورسٹی کی رصدگاہ میں کام کرنے والے ماہرین فلکیات نے انکشاف کیا ہے کہ بہت بڑا شہابیہ گزشتہ رات ہی کرہ ارض کے انتہائی قریب سے گزرا ۔ دونوں کا درمیانی فاصلہ ایک لاکھ20ہزار میل کے لگ بھگ تھا۔ اسکی لمبائی 34میٹر اور چوڑائی 15میٹر تھی جو کسی 10منزلہ عمارت کی ہوتی ہے۔ جن سائنسدانوں نے دوربین کی مدد سے اسے دیکھا ۔ زمین کے قریب سے گزرتے وقت اسکی رفتار فی سیکنڈ 16کلو میٹر تھی۔سائنسدانوں نے اس نئے شہابیے کو 2017 AG13 کا نام دیا ہے۔ زمین کے قریب سے گزرتے وقت اسکی رفتار چاند اور زمین کے درمیانی فاصلے سے آدھے سے بھی کم تھی۔ ممتاز ماہرین فلکیات ایرک فریڈمین کا کہناہے کہ اس شہابیے کا شاید اپنا ہی مدار تھا یا وہ دو سیاروں زمین اور زہرہ کے مدار سے ہوتا ہوا آیا تھا۔ایریزونا کی فلکیاتی یونیورسٹی پر ڈیو کا کہناہے کہ گزشتہ شب گزرنے والا شہابیہ سائز میں اسی شہابیے کے برابر کی جسامت کا حامل تھا جو 2013ءمیں روسی علاقے سیلیابینس سے ٹکرایا تھا۔ اب تک کے اندازے کے مطابق اب آئندہ کوئی بھی شہابیہ 28دسمبر 2017ءسے قبل زمین کے اتنے قریب سے نہیں گزرے گا۔
 

شیئر: