Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بنگلہ دیشی ڈاکٹرو ں کو صاف لکھنے کا حکم

  ڈھاکا ..... بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے ملک کے تمام ڈاکٹروں کو اپنی تحریر اور لکھائی درست کرنے کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ انکی بدخطی سے مریض اور فارمیسی میں کام کرنے والے دونوں پریشان ہوتے ہیں اور اکثر انکے لکھے ہوئے نسخوں کو کیا سے کیا سمجھ لیا جاتا ہے اور بیچارے مریضوں کو ایسی دوائیاں دیدی جاتی ہیں جو ڈاکٹروں نے تجویز نہیں کی ہوتی اس طرح مریض کی جان اور بھی خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ نئے عدالتی حکم کے تحت اب بنگلہ دیشی ڈاکٹرز اپنے نسخے یا تو ٹائپ کرکے دینگے یا جلی حروف میں صاف لکھیں گے اور اسکے لئے کیپٹل لیٹرز استعمال کرینگے۔ عدالت نے یہ انوکھا حکم جاری کرتے ہوئے محکمہ صحت کو بھی یہ ہدایت کی ہے کہ وہ 6ہفتے اس حکم پر عمل درآمد کا جائزہ لے اور پھر اسکے بارے میں رپورٹ پیش کرے۔ عدالت نے یہ حکم مقامی قانون دان منزل مرشد کی اس درخواست پر دیا ہے جو انہوں نے مفاد عامہ کے تحت عدالت میں پیش کی تھی۔ سوشل میڈیا پر نئے عدالتی فیصلے کا زبردست خیر مقدم کیا جارہا ہے جبکہ ڈاکٹروں کی طرف سے یہ مطالبہ کیا جارہا ہے کہ اسپتالوں اور ڈاکٹروں میں نسخے لکھنے کا کمپیوٹرائزڈ سسٹم نافذ کیا جائے۔
 

شیئر: