Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بغیر ڈرائیور کے چلنے والی بس کی ٹیسٹ ڈرائیو

  لاس ویگاس..... لاس ویگاس کی سڑکو ںپر اب ایسی بس چلنے لگی ہے جو ڈرائیو رکے بغیر چلتی ہے۔ اسے ان دنوں آزمائشی طور پر شہر کی سڑکوں پر چلایا جارہا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ آسٹریلیا میں کوئی ایسی خودکار بس پبلک ٹرانسپورٹ کےلئے استعمال ہوئی ہو۔ تجرباتی مرحلہ دس دنوں میں پورا ہوجائیگا جس کے بعد ایسی کئی بسیں شہر میں چلنے لگیں گی۔ نئی بس کا نام نوویا ارما رکھا گیا ہے۔ لاس ویگاس کی سڑکوں کے علاوہ اسی قسم کی بسوں کی کارکردگی کا جائزہ مشی گن کے ریسرچ سینٹر میں بھی لیا جارہا ہے۔ بس کو بغیر ڈرائیور کے چلنے کے قابل بنانے کیلئے اس میں انتہائی حساس اور جدید الیکٹرانک سنسرز اور جی پی ایس لگا ہوا ہے۔ جس کمپنی نے اس بس کو متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے اس کے ترجمان کا کہناہے کہ کوئی شخص یا جانور اتفاق سے چلتے وقت اسکے سامنے آجائے تو یہ رک جائیگی۔ تجرباتی مرحلے میں لوگوں کو مفت شہر کی سیر کرائی جارہی ہے۔ لوگوں کا کہناہے کہ لاس ویگاس کا یہ خوبصورت علاقہ جسے فری مونٹ کہا جاتا ہے اور اسے ایسی بسوں کو چلانے کیلئے بہتر قرار دیا جاتا ہے ۔ اس حوالے سے کہا جاتا ہے کہ شہر کے لوگ چونکہ بہت ماحول دوست ہیں اور آلودگی سے گھبراتے ہیں ۔ یہ نئی بس آلودگی سے پاک ہوگی۔ یہ بس پوری حفاظت کیساتھ 45کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چل سکتی ہے۔ واضح ہو کہ فرانس میں اسی قسم کی ایک بس سروس 2015ءکے آخری دنوں میں شروع کی گئی تھی جس پر اب تک ایک لاکھ سے زیادہ افراد سفر کرچکے ہیں اور دنیا کے دیگر 7ممالک جن میں امریکہ شامل ہے اس قسم کی بسیں کامیابی سے چل رہی ہیں۔
 

شیئر: