Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودائزیشن کا ہدف پورا نہیں ہوسکا، وزیر محنت

ریاض۔۔۔۔وزارت محنت وسماجی فروغ نے اعتراف کیا کہ سعودائزیشن کا عمل تعطل کا شکار ہوا ہے۔ 4عشروں سے سعودائزیشن کی مہم نشیب و فراز کا شکار رہی ہے۔ سعودی شہریوں میں بے روزگاری 11.7فیصد تک پہنچ گئی۔ الحیات اخبار کے مطابق وزارت محنت نے کہا کہ سبزی منڈیوں اور ٹیکسیوں جیسے شعبوں میں سعودائزیشن کا مشن ناکام ہوچکا ہے۔ کئی کاموں کی سعودائزیشن کے حوالے سے وزارت کے جانب سے سعودائزیشن کے تجربا کامیاب نہیں ہوسکے۔وزارت محنت نے 10برس قبل ٹیکسی کے شعبے کی مکمل سعودائزیشن کا فیصلہ کیا تھا جو ابتک پورا نہیں ہوسکا۔اس شعبے کی سعودائزیشن سے 60ہزار سعودیوں کو روزگار ملے گا۔ اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ سعودی خاندان ٹیکسی ڈرائیورکو اچھی نظر سے نہیں دیکھتے۔وزارت نے سیکیورٹی گارڈز کے پیشے کی 100فیصد سعودائزیشن کی کوشش کی اس حوالے سے بھی کامیابی نہیں ملی۔ٹھیکیداری کے شعبے میں بھی یہی نتیجہ سامنے آیا۔ کمپنیوں پر پابندیاں لگائی گئیں۔ سعودیوں سے زیادہ غیر ملکی ملازم رکھنے والی کمپنیوں سے فی اضافی غیر ملکی ملازم 2400ریال وصول کئے گئے تب بھی بات نہیں بنی۔گولڈ مارکیٹ کی سعودائزیشن بھی پورانہیں کیا جاسکا۔اب بھی اس مارکیٹ میں غیر ملکی کنٹرول قائم کئے ہوئے ہیں۔تاجروں کا کہنا ہے کہ سعودائزیشن سے گولڈ مارکیٹ سے 60فیصد سعودی سرمایہ کار نکل گئے۔پوری دنیا میں سونا استعمال کرنے والا سعودی عرب چوتھا بڑا ملک ہے۔ صحت کے شعبوں میں سعودائزیشن کا ہدف حاصل کرنے کیلئے طویل سفر درکار ہوگا۔سرکاری اسپتالوں میں سعودی عملہ60فیصد ، نجی اسپتالوں اور پولی کلینکس میں 8فیصد کام کررہے ہیں۔ سرکاری اداروں میں سعودی ڈاکٹروں کا تناسب29فیصد ۔ زنانہ لوازمات کی سعودائزیشن 10فیصد کامیابی ہوئی۔ وزارت نے 5برس میں اس کا تناسب 50فیصد کرنے کا ہدف مقرر کیالیکن بات نہیں بنی۔

شیئر: