Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تلنگانہ، مسلمانوں کو12فیصد ریزرویشن دینے کی مخالفت

حیدرآباد... ریاست تلنگانہ میں مسلمانوں کو سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں 12فیصد ریزرویشن دینے کے اعلان کی بی جے پی نے سخت مخالفت شروع کردی اور کہا ہے کہ ریاستی وزیرا علی چندرشیکھر راوکا اعلان کسی بھی اعتبار سے آئینی اور قانونی نہیں ۔ ریاستی بی جے پی کے ترجمان کرشنا ساگر راو¿ نے جمعرات کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ چندرشیکھر راو نے ریاستی اسمبلی میں بیان دیا ہے کہ وہ مسلمانوں کو 12فیصد ریزرویشن دینے کے لئے بجٹ اجلاس میں بل پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 50فیصد کوٹہ عام لوگوں کےلئے مقرر کیا ہے اور جو 50فیصد کوٹہ ریزرویشن کے لئے مختص ہے وہ پہلے ہی الاٹ کیا جاچکا ہے اس لئے اگر تلنگانہ حکومت ایسا کوئی بل پیش کرتی ہے تو بی جے پی اس کی مخالفت کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ چندرشیکھر راو تلنگانہ میں بھی ووٹ بینک کی سیاست کھیل رہے ہیں جس میں انہیں کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا۔ واضح رہے کہ بدھ کو وزیراعلیٰ چندرشیکھر راو نے اسمبلی اجلاس میں اعلان کیا تھا کہ ان کی حکومت تعلیمی اداروں اور سرکاری ملازمتوں میں مسلمانوں کو 12فیصد ریزرویشن دینے کی پابند ہے کیونکہ یہ حکمراں جماعت تلنگانہ راشٹریہ سمیتی کے انتخابی وعدوں میں شامل ہے ۔

 

شیئر: