Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوچنگ سینٹرز کو قانونی دائرے میں لایا جائے،سپریم کورٹ

نئی دہلی .... سپریم کورٹ نے رولنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں چلنے والے پرائیویٹ کوچنگ سینٹرز کو قانونی دائرے میں لایا جائے۔عدالت عظمیٰ کی 2رکنی بنچ کے جسٹس اے کے گوئل اور جسٹس یو یو للت نے کہا کہ انجینیئرنگ جیسے پیشہ ورانہ کورس میں داخلہ امتحانات کی ضرورت سے انکار نہیں کیا جا سکتا ۔ اس کے لئے جس طرح کے بھی اقدامات کئے جاتے ہیں وہ آج کی ضرورت بن گئے ہیں ۔ پرائیویٹ کوچنگ سینٹرز طلبہ کو داخلہ امتحان میں شریک ہونے کےلئے تیار کرتے ہیں۔ اس بات کی ضرورت ہے کہ ان کوچنگ سینٹرز کو قانونی دائرے میں لایا جا سکے تاکہ طلبہ کا استحصال نہ ہو سکے ۔ مفاد عامہ کی پٹیشن پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت کی کہ وہ پرائیویٹ کوچنگ سینٹرز کےلئے رہنما اصول مرتب کرے ۔ عدالت عظمیٰ نے یہ بھی واضح کر دیا کہ پٹیشن میں نجی کوچنگ سینٹرز کو ختم کرنے کےلئے درخواست کی گئی ہے جسے قابل قبول قرار نہیں دیا جاسکتا کیونکہ پیشہ ورانہ کورسزمیں داخلے کےلئے سخت امتحان ہوتا ہے اور طلبہ اس امتحان کو پاس کرنے کےلئے کوچنگ سینٹر سے رجوع کرتے ہیں ۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ کوچنگ سینٹر کو بند کرنا مسئلے کا حل نہیں بلکہ انہیں ملک کے قانون میں لانے کےلئے ضروری ہے کہ مرکزی حکومت ایسے اقدامات کرے جن سے وہ من مانی نہ کرسکیں۔ 
 

 

شیئر: