Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شادی: زندگی میں ایک یا متعدد بار آنے والامرحلہ

شادی کے بعد گردن کو دائیں سے بائیں انکاری شکل میں حرکت دینا خطرناک ہو سکتا ہے ۔ اس سے گردن کا منکا ٹوٹنے کے خطرات انتہائی زیادہ ہو جاتے ہیں

* * * صاد خے ۔ ٹورانٹو* * *

جو حضرات شادی کرنے چلے ہیں اور کامیاب زندگی گزارنے کا خواب دیکھنے میں مگن ہیں، انہیں یہ حقیقت ذہن نشین کر لینی چاہئے کہ یہ وہ وقت ہے جو ہر کس و ناکس کی زندگی میں کم سے کم ایک اور زیادہ سے زیادہ کئی مرتبہ آ سکتا ہے ۔ شادی کوئی خالہ جی کا گھر نہیں بلکہ ایک انتہائی کٹھن مرحلۂ حیات ہے جسے طے کرنے کے لئے انسان کو کئی ماہ اور گاہے کئی سال سوچنا اور منصوبہ بندی کرناپڑتی ہے ۔سب سے اہم کام مطلوبہ رقم جمع کرنا ہوتا ہے ۔بہت سے حضرات اور خواتین ایسے بھی ہوتے ہیں جو پیسے جمع کرنے کے چکر میں ہی شادی کی عمر گزار بیٹھتے ہیں۔ بہر حال اگر آپ مرد ہیں توشادی کے حوالے سے آپ کو پریشان یا دکھی ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ۔

یہاں ’’مشورتاً‘‘چند ایسے نکات پیش کئے جا رہے ہیں جن پر عمل کرکے آپ کامیاب زندگی کی جانب گامزن ہو سکتے ہیں ۔ یہی نہیں بلکہ ایک آئیڈیل شوہر ہونے کا اعزاز بھی حاصل کرسکتے ہیں ۔ نکاح نامے پر دستخط کرنے سے پہلے آپ کو اپنی لغت سے’’ نہ‘‘ اور’’ نہیں‘‘ جیسے ’’ن‘‘ سے شروع ہونے والے الفاظ کو حرف غلط کی طرح مٹادینا ہوگا اور ایسے’’ مضر الفاظ‘‘ سے پرہیز کرنا ہوگا جو بیوی اور سسرال والوں کو ہضم نہ ہوسکیں ورنہ ان کا خمیازہ آپ کو ساری زندگی بھگتنا پڑے گا۔ ان کی جگہ ایسے الفاظ کو اچھی طرح رٹ لینے سے فوائد دو چند ہو جاتے ہیں جیسے کہ ’’میری کیا مجال کہ آپ کی بات ٹالوں‘‘ ، ’’جیسا آپ کہیں‘‘ نیز ’’ کیا میں اور کیا میری اوقات۔‘‘ ایک بات گرہ میں باندھ لیں بلکہ اس کی مشق کرلیں کہ بیگم کی ہر بات میں سر کو صرف اوپر سے نیچے حرکت دینی ہے کیونکہ شادی کے بعد گردن کو دائیں سے بائیں انکاری شکل میں حرکت دینا خطرناک ہو سکتا ہے ۔ اس سے گردن کا منکا ٹوٹنے کے خطرات انتہائی زیادہ ہو جاتے ہیں۔

ایک اور نکتہ یہ کہ بیگم کے ہاتھ کے بنے بدمزہ اوراَدھ پکے کھانوں کی بے انتہا تعریف کرنا اپنا معمول بنا لیں۔ یاد رہے کہ اس کے برعکس عمل کی صورت میں اگلے وقت کا کھانا تین گنا زیادہ بجٹ کے ساتھ ہوٹل سے لاکر بیگم کو کھلانا پڑے گا اور اس کے لئے بیگم کی بے حد خوشامد بھی کرنی پڑے گی۔ماہرینِ ازواجیات کا دعویٰ ہے کہ اگر آپ کی قسمت میں زیادہ عمر لکھی ہے تو آپ مذکورہ مشوروں پر عمل کرکے خوشگوار ازدواجی زندگی کے کم از کم 40-50 سال تو بلا خوف و خطر گزار سکتے ہیں۔ ماہرین اس حوالے سے احتیاطی تدابیر بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اکثر لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ وہ حسد ضرور کرتے ہیں چنانچہ ایسے لوگ آپ کو ضرور ملیں گے جوآپ کی کامیاب زندگی دیکھ کر جل جائیں گے چنانچہ دل کی بھڑاس نکالنے کے لئے آپ کو ’’ جورو کا غلام‘‘ ، ’’زن مرید‘‘، ’’ٹٹ پونجیا‘‘اور ’’مردانگی کے منہ پر طمانچہ‘‘ جیسے آوازے کسیں گے مگر آپ ان پر بالکل بھی کان نہ دھریں اور اگر یہ باتیں آپ کو آپ کے منہ پر ببانگ دہل سنائی جائیں تو بھی سننے کے باوجود’’ اَن سُنی‘‘ کر دیں بلکہ کوشش کر ے ذرا سا مسکرا دیں۔ آپ کی اس جرأت ِ تبسم کو دیکھ کر آوازے کسنے والی یا والے کی ایسی کی تیسی ہوجائے گی۔آپ کی اس جرأت ِ تبسم کے مابعد اثرات یہ ہوں گے کہ وہ ہستی گھر جا کر اپنے شریک حیات سے کہے گی کہ آپ بھی اسی کی طرح اپنے ہمسفر کی غلامی اختیار کر لیجئے تیاکہ آپ میں بھی تبسم کی جرأت پیدا ہو سکے اور ہماری زندگی میں بہار نما انداز در آ سکے۔

شیئر: