Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض کے انٹرنیشنل اسکول کی سالانہ تقریب

 
 سفیر ہند مہمان خصوصی تھے، طلباءو طالبات نے ویلکم سانگ پیش کیا ،اسکول قائم کرنا عظیم خدمت ہے اور درس و تدریس نوبل پیشہ ہے،احمد جاوید
 
کے این واصف ۔ ریاض
 
دارالسلام انٹرنیشنل دہلی پبلک اسکول ریاض کی سالانہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ مہمان خصوصی سفیر ہند احمد جاوید تھے۔ قرا¿ت کلام پاک سے تقریب کا آغاز ہوا ۔ نوعمر طلباءو طالبات نے ویلکم سانگ پیش کیا۔ بچوں نے علامہ اقبال نظم ”لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری“ خوبصورت انداز میں پیش کی۔ جونیئرز اور مڈل سیکشن کے طلباءو طالبات نے 2ڈرامے” باربی اینڈ سپر ہیروز“ اور ”رابن ہڈ“ پیش کئے۔ نیز طلباءو طالبات نے رنگا رنگ رقص بھنگڑا ، منی پوری ڈانس، ونگ ڈانس اور خاموش اداکاری میں ڈرامہ بھی پیش کیا۔
اسکول پرنسپل معراج احمد خان نے اسکول کی رپورٹ پیش کی۔ طلباءکی نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں شاندار ریکارڈ کے اعدادوشمار پیش کئے۔
مہمان خصوصی سفیر ہند احمد جاوید نے کہا کہ اسکول قائم کرنا عظیم خدمت ہے اور درس و تدریس نوبل پیشہ ہے۔ یہ پیشہ خودی اور ذاتی مفادات سے اوپر اٹھ کر خدمت کا متقاضی ہوتا ہے۔ احمد جاوید نے بتایا کہ 1970 کی دہائی میں دہلی میں ڈی پی ایس کا طالب علم تھا اس دور میں یہ پبلک اسکول صرف دہلی میں ہوا کرتا تھا مگر آج اس کی شاخیں دنیا کے ان تمام ملکوں میں قائم ہیں جہاں بڑی تعداد میں ہندوستانی بستے ہیں۔ یہ بات کبھی میرے گمان میں بھی نہ تھی کہ ایک دن میں دہلی پبلک اسکول کی کسی برانچ کی تقریب میں بحیثیت مہمان شرکت کرونگا۔ سفیر ہند اور انکی بیگم شبنم جاوید نے طلباءاو رٹیچرز کو انعامات بھی تقسیم کئے اور سالانہ میگزین کی رسم اجراءانجام دی۔ چیئرمین ڈی پی ایس ڈاکٹر ندیم ترین نے اسکول کی جانب سے مہمان خصوصی اور بیگم ندیم ترین نے مسز شبنم جاویدکو یادگاری تحفے پیش کئے۔ اس موقع پر ندیم ترین نے اعلان کیا کہ ڈی پی ایس کی2نئی شاخیں، بریدہ اور جبیل(منطقہ شرقیہ) میں جلد قائم کی جائیں گی۔ ندیم ترین نے کہا کہ ڈی پی ایس آج سے 12سال قبل 10بچوں کے ساتھ شروع ہوا تھا آج اس میں طلباءکی تعداد 3ہزار سے زائد ہے۔ سعودی عرب اور ہندوستان کے قومی ترانے کے ساتھ تقریب کا اختتام عمل میں آیا۔
******

شیئر: