Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سونے کی کانوں کا زہریلا فضلہ ماحولیات کیلئے خطرناک

جکارتہ ..... انڈونیشیا کے ایک جزیرے پر پاپوا نیو گنی کی سونے کی کانوں سے نکلنے والے زہریلے فضلوں کا انبار لگ گیا ہے جس سے ماحولیات کو سخت نقصان پہنچ رہا ہے۔ واضح ہو کہ کسی زمانے میں ہالینڈ کے زیر اقتدار رہنے والے اس جزیرے کی سیاسی عملداری کا فیصلہ بذریعہ قرعہ اندازی ہوا تھا اور قرعہ فال انڈونیشیا کے نام نکلا تھا جسکے بعد ہی یہاں بڑے پیمانے پر آباد کاری ہوئی اور یہ جزیرہ گنجان ہوگیا۔ مگر ویسٹ پاپوا نیو گنی کی کانوں سے بڑے پیمانے پر مختلف دھاتوں کی کھدائی کے نتیجے میں جزیرے سے گزرنے والی ندی کا پانی بھی زہریلے فضلے سے آلودہ ہوگیا اور یہ آلودگی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ اب آسٹریلوی ادارہ ماحولیات والے انڈونیشیا پر الزام لگا رہے ہیں کہ انڈونیشیا زہریلے فضلے کے اس انبار کو ہٹانے کی کوششیں کررہا ہے۔ جسکی وجہ سے یہاں کے قدیم باشندوں کا ”سلوموشن سلاٹر“ یا آہستہ آہستہ قتل عام ہورہا ہے۔ واضح ہو کہ ڈچ حکمرانوں نے پہلی بار 1930کے عشرے میں مختلف دھاتیں نکالی تھیں اور جب ہالینڈ نے اپنی اس نوآبادی سے لاتعلقی کا اعلان کیا تو اسکی زیر زمین دولت کے سبب انڈونیشیا نے اسے اپنی عملداری میں شامل کرلیا۔

شیئر: