Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فن لینڈ میں لوگ اسلام قبول کرنے لگے

ریاض۔۔۔فن لینڈ کے نومسلموں نے سبق ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے حلقہ بگوش اسلام کے واقعات بیان کئے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہمارا تعلق قطب شمالی کے قریب شمالی یورپ کے ممالک سے ہے۔ تاتاری مسلمان سب سے پہلے فن لینڈ آئے ۔ یہ 1870کی بات ہے۔ انہوں نے یہاںخشکی اور سمندر میں قلعے تعمیر کئے ۔ ان کی تعداد 800تا1000تھی۔ تاتاری مسلمانوں ہی نے فن لینڈ میں سب سے پہلی مسجد تعمیر کی جو آج تک باقی ہے۔ اس دور کا اسلامی قبرستان بھی موجود ہے۔ فن لینڈ پہلا یورپی ملک ہے جس نے اسلامی مرکز کے قیام کی منظوری دی۔ 9ویں عشرے میں عراق اور صومال کے شہری پناہ گزیں کے طور پر فن لینڈ پہنچے حالیہ برسوں میں شام اور یمن کے لوگ بڑی تعداد میں آئے ۔ دارالحکومت میں 22سے زیادہ مساجد تعمیر ہوچکی ہیں۔ فن لینڈ کے عوام حلقہ بگوش اسلام ہورہے ہیں۔ حکومت اسلام کا احترام کرتی ہے۔ مسلمانوں کے حقوق کی حفاظت کررہی ہے۔ صومالیہ شیخ عبدالصمد ابوحذیفہ فن لینڈ مسجد کے امام ہیں۔ اب وہ مقامی شہریت لے چکے ہیں۔ فن لینڈ کی زبان روانی سے بولتے ہیں۔ 2016کے دوران 94سے زیادہ لوگ حلقہ بگوش اسلام ہوئے۔

شیئر: