Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تھائی لینڈ میں مکان دوسری جگہ منتقل

بینکاک ...... تھائی لینڈ کا مشہور پریسنچت مینشن ایک عرصے سے یونہی پڑا ہوا تھا۔ پرانے مالکان اسے فروخت کرچکے تھے اور مشہور تھائی ڈیزائنر اتادا کھوکمان نے اسے خریدا اور پھر 110سال قبل تعمیر ہونے والے مینشن کی تاریخ اور تعمیراتی تفصیلات ، عمارت میں استعمال ہونے والے مواد کے بارے میں معلومات وغیرہ جمع کیں اور اسکے بعد نومبر 2012ءمیں اس نے اسکی تعمیر نو اور مرمت کے ساتھ آرائش و زیبائش کا کام شروع کردیا۔ مگر اس کے باوجود کھوکمان کا دل اس میں رہنے کیلئے پوری طرح سے آمادہ نہیں ہوا اسلئے اس نے پورے مینشن کو کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ مینشن بنیادی طور پر بینکاک کے بنگ راک علاقے میں 1907ءمیں تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ گھر اس زمانے میں تھائی لینڈ میں طبقہ امراءسے تعلق رکھنے والے ایک شخص کی ملکیت تھا مگر جب کھوکمان نے اسے خریدا تو اسکی حالت اس قابل نہیں تھی کہ اسے مستحکم قرار دیا جاسکتا ۔ ایسی غیر مستحکم حالت میں ایک اچھے خاصے مینشن کو اتنی دور لیجانا مشکل تھا چنانچہ اسے متعد د ٹکڑوں میں کاٹ کر نئی جگہ پر لیجایا گیا اور پھر کمال مہارت سے ٹکڑوں کو جوڑ کر مینشن تیار کرلیا گیا جو دیکھنے کے قابل ہے۔ جب اس مینشن کو خریدا گیا تھا تو اس میں استعمال ہونے والی شیشم کی لکڑی سڑ گئی تھی جبکہ استعمال ہونے والی دھات کی دیگر اشیاءبھی ناکارہ ہوکر رہ گئی تھیں۔ ایک حد تک اس گھر کو مخدوش کہا جاسکتا تھا بہرحال پرانے مینشن کے ٹکڑے دوسری جگہ لیجانے کا کام نومبر 2012ءمیں ہی شرو ع کردیا گیا اور اب یہ مینشن تھائی لینڈ کے ناگپرو راشیما صوبے میں واقع ہے۔دیکھنے والو ں کا کہناہے کہ اتنی دور لیجاکر تیار کئے جانے والے مکان کی ظاہری شکل و صورت اور رنگت بہت حد تک پرانے مینشن سے مشابہہ ہے اور یہ بہت بڑاکمال ہے۔ پرانے مینشن کے دو کمروں کو اب حمام کی شکل دیدی گئی ہے اور اس میں بالکنی جو پہلے لکڑی کی بنی تھی توڑ کر اب سنگ مر مر سے بنائی گئی ہے۔

شیئر: