Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپریم کورٹ نے اثاثہ کیس میں ششی کلا کو ملزم قرار دیدیا

نئی دہلی ..... ہندوستانی سپریم کورٹ نے تاملناڈو کی سیاسی جماعت اے آئی اے ڈی ایم کے کی جنرل سیکریٹری ششی کلا کو ایک عشرے پرانے اثاثہ کیس میں ملزم قرار دیدیا ہے اور ان سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر خود کو پیش کردیں۔ عدالتی فیصلے کے نتیجے میں اب تاملناڈ کی وزیراعلیٰ بننے کی انکی امیدیں خاک میں مل جائیں گی۔ سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کی جانب سے انہیں بری کرنے کا فیصلہ مسترد کردیا۔ اس مقدمے میں آنجہانی وزیراعلیٰ جے للتا بھی ملوث تھیں۔ ان دونوں کے خلاف الزامات ہیں ان میں بتایا گیا ہے کہ تامل ناڈ کی آنجہانی وزیراعلیٰ جے للتا نے اپنی شریک ملزمہ ششی کلا کے ساتھ مل کر 66.65کروڑ روپے مالیت کے اثاثے غیر قانونی طور پر جمع کرنے کی سازش کی۔ استغاثہ نے الزام لگایا کہ جے للتا اس مقدمے میں بڑی ملزمہ ہیں جبکہ دیگر 3 ملزمان 32نجی کمپنیو ںکے بے نامی مالکان تھے۔ عدالت کا فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ششی کلا تاملناڈو میں نگراں وزیراعلیٰ کو ہٹا کر خود وزیراعلیٰ بننے کی جنگ لڑ رہی ہیں۔ پارٹی میں ہونے والی اس لڑائی کے نتیجے میں اس کی تقسیم کا خطرہ ہے۔ ہر فریق جے للتا کی وراثت کا دعویدار ہے۔ چند دن قبل نگراں وزیراعلیٰ پنیر سلوم نے استعفیٰ دیدیا تھا اور ششی کلا وزیراعلیٰ بننا چاہتی تھیں لیکن گورنر تاملناڈ و نے انہیں حکومت کی تشکیل کی دعوت نہیں دی۔ دریں اثناءششی کلا نے کہا ہے کہ مجھے ایک خاتون ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اس سوال کے جواب میں کہاکہ گورنر متعصب ہیں ششی کلا نے کہاکہ کچھ دن انتظار کیجئے ہم فوری نتیجے پر کیوں پہنچیں؟ انہوں نے کہاکہ حکومت سازی کیلئے گورنر کی دعوت کا انتظار کیا جائیگا لیکن پتہ نہیں کہ دعوت کیوں نہیں دی جارہی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ہوسکتا ہے کہ اس میں مرکز کا کوئی کردار ہو۔ 
 

شیئر: