Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انسداد رشوت ستانی کیلئے نئے قانون کی تیاری

طائف .... سعودی عرب کے اعلیٰ حکام انسداد رشوت کے نئے قانون کی نوک پلک درست کررہے ہیں۔ اس میں کئی سرکاری اداروں کے عہدیدار حصہ لے رہے ہیں۔ وزارت شہری خدمات نے رپورٹ جاری کرکے بتایا کہ بدعنوانی کے جرم میں 1841شہری پکڑے گئے ہیں۔1569 کے خلاف تادیبی کارروائی کی گئی ہے جبکہ 272کو اپنے عہدوں پر کام کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ انسداد بدعنوانی قومی ادارے کے سربراہ ڈاکٹر خالد المحیسن نے یہ انتباہ دیکر سرکاری ملازمین کے حلقوں میں خدشات پیدا کردیئے کہ کئی ملازم بدعنوانی کی رپورٹ کرنے کی سزا بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارا ادارہ رپورٹ کرنے والوں کی حفاظت کریگا۔ اس حوالے سے جملہ وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ مقامی شہریوں نے کہا ہے کہ اگربدعنوانی کی رپورٹ انکے لئے مصیبت کا باعث بنتی ہے تو ایسی صورت میں وہ آئندہ رپورٹ سے باز رہیں گے۔ انسداد بدعنوانی کے ادارے نے اطمینان دلایا ہے کہ رپورٹ کرنے والوں سے متعلق معلومات کو صیغہ راز میں رکھا جاتا رہا ہے آئندہ اس سلسلے میں مزید احتیاط برتی جائیگی۔ رشوت کی سزا 10برس قید اور 10لاکھ ریال جرمانہ مقرر کردیا گیا۔ جو اہلکار رشوت طلب کریگا یا کسی کو دلانے کی بات کریگا اسے 10برس تک قید اور 10لاکھ ریال تک جرمانے یا ان دونوں میں سے کسی ایک سزا کا سامنا ہوگا۔
 
 

شیئر: