Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوجی عدالتوں کی مدت میں2سال کی توسیع پر اتفاق

 اسلام آباد... سیاسی جماعتیں فوجی عدالتوں کی مدت میں2 سال کی توسیع پر متفق ہو گئیں۔ پیپلزپارٹی نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ اسپیکر قومی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمانی رہنماوں کے اجلاس میںسیاسی جماعتوں نے فوجی عدالتوں کی مدت میں 2 سال کے لئے توسیع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ فوجی عدالتوں سے متعلق آئینی ترمیم میں دیگر نکات پر بھی اتفاق کیا گیا۔ بعد ازاںمیڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اجلاس میں متفقہ طور پر فوجی عدالتوں میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا۔توقع ہے پیپلز پارٹی بھی 4 مارچ کو اے پی سی کے ذریعے اس پر اتفاق کرلے گی اور فوجی عدالتوں کی حمایت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کیلئے آئینی ترمیم کی ضرورت ہے۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس بلائے جائیں گے۔اس موقع پر تحریک انصاف کے ڈپٹی چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فوجی عدالتوں کی مدت 2 سال رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔ بعد میںمقدمات انسداد دہشت گردی عدالتوں کو منتقل ہوجائیں گے۔ فوجی عدالتوں کا قیام 7جنوری 2017سے تصور کیاجائے گا۔جماعت اسلامی کے رہنما صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ دہشت گردی کو مذہب سے نہ جوڑا جائے۔ ریاست کے خلاف بندوق اٹھانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اے این پی کے حاجی غلام احمد بلور نے کہا کہ یہ معاملہ بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہے لیکن مجبوری اورضرورت کے تحت فوجی عدالتوں کی حمایت کی ۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے معاملے پرحکومت کے ساتھ ہیں۔

شیئر: